پیپسی کولا کے اشتہار پر امریکی برہم

مشروبات بنانے والے بین الاقوامی کمپنی نے متنازع بن جانے والے اپنے ایک اشتہار کو واپس لے لیا ہم امن، اتحاد اور تفہیم کا پیغام دینے کی کوشش کر رہے تھے لیکن ہم اس میں ناکام رہے اور اس پر ہم معذرت خواہ ہیں، کمپنی

جمعرات 6 اپریل 2017 20:23

پیپسی کولا کے اشتہار پر امریکی برہم
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اپریل2017ء) مشروبات بنانے والے بین الاقوامی کمپنی پیپسی نے متنازع بن جانے والے اپنے ایک اشتہار کو واپس لے لیا ہے۔ اس اشتہار پر یہ اعتراض کیا گیا تھا کہ یہ امریکہ میں احتجاج کے حالیہ سلسلے کو غیر سنجیدہ رنگ دیتا ہے۔اس اشتہار میں امریکی ٹی وی کی اداکارہ کینڈل جینر کو ایک فوٹو شوٹ کو چھوڑ کر ایک مظاہرے میں شامل ہوتے دکھایا گیا تھا۔

وہ مظاہرے کے آگے کھڑی پولیس کی قطار کی جانب بڑھتی ہیں اور ایک پولیس اہلکار کو پیپسی کا ڈبہ پکڑا دیتی ہیں جس پر سب لوگ خوشی کا اظہار کرتے ہیں اور ماحول میں کشیدگی ایک دم سے دور ہو جاتی ہے۔اس اشتہار کے دکھائی جانے کے منٹوں بعد لوگوں نے اس پر یہ تنقید کی کہ یہ پچھلے ڈھائی سال میں امریکہ میں پولیس کے سیاہ فام شہریوں کے ساتھ پٴْر تشدد سلوک اور اس کے نتیجے میں پولیس کے ہاتھوں معصوم شہریوں کی ہلاکتوں کے خلاف ہونے والے احتجاج کی اہمیت اور سنگینی کو کم کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس مہم میں سرگرم تنظیم 'بلیک لائوز میٹر' کے کارکن ڈے رے مککیسن نے اشتہار پر طنز کرتے ہوئے کہا 'اگر میں پیپسی کا ڈبہ رکھتا تو شاید میں کبھی گرفتار نہ ہوتا۔ کون جانتا تھا یہ!' انہوں نے کہا ' پیپسی والوں، یہ اشتہار بکواس ہے، کچرہ ہے۔'پیپسی کا کہنا تھا 'ہم امن، اتحاد اور تفہیم کا پیغام دینے کی کوشش کر رہے تھے۔ لیکن ہم اس میں ناکام رہے اور اس پر ہم معذرت خواہ ہیں۔ ہمارا مقصد کسی بھی مہم یا معاملے کی سنجیدگی یا اہمیت کو کم کرنا نہیں تھا۔ ہم اس اشتہار کو اب ہٹا رہے ہیں، اور اس کی تشہیر روک رہے ہیں۔' ۔

متعلقہ عنوان :