پاکستان بھر میں ہیپاٹائیٹس سی کی 19ادویات ساز کمپنیوں کی تیار کردہ ادویات مارکیٹ میں آزادانہ طور پر دستیاب ہیں ، ایسے عناصر عوام کو صحت عامہ اور عوام کی فلاح و بہبود کے معاملات میں گمراہ کرنے سے باز رہیں ،سوفوسبوویز400ملی گرام گولی دیرینہ مرض ہیپاٹائیٹس سی کی انفیکشن کے علاج کے سلسلہ میں اینٹی وائرل دوائی کے طور پر دی جاتی ہے

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کا ادار ہ کی بدنامی کے لئے چلائی گئی مہم پرردعمل

جمعرات 6 اپریل 2017 23:46

پاکستان بھر میں ہیپاٹائیٹس سی کی 19ادویات ساز کمپنیوں کی تیار کردہ ادویات ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 اپریل2017ء) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے بعض عناصر کی طرف سے ادارہ کی بدنامی بارے چلائی گئی مہم پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بھر میں ہیپاٹائیٹس سی کی 19ادویات ساز کمپنیوں کی تیار کردہ ادویات مارکیٹ میں آزادانہ طور پر دستیاب ہیں ۔ اتھارٹی نے ایسے عناصر کو متنبہ کیا ہے کہ وہ عوام کو ایسے معاملات میں گمراہ کرنے سے باز رہیں جن کا تعلق صحت عامہ اور عوام کی فلاح و بہبود اور بہتری سے ہے ۔

سوفوسبوویز400ملی گرام گولی دیرینہ مرض ہیپاٹائیٹس سی کی انفیکشن کے علاج کے سلسلہ میں اینٹی وائرل دوائی کے طور پر دی جاتی ہے، اس گولی کی منظوری امریکی فیڈرل ڈرگ اتھارٹی نے دسمبر2013ء میں دی اور گلیاڈ نامی امریکی ادویات ساز کمپنی نے تیار کی تھی جس کی قیمت فی گولی ایک ہزار ڈالر تھی۔

(جاری ہے)

ڈریپ اور وزارت قومی صحت نے ہیپاٹائیٹس کے اس نئے علاج کی دوائی پاکستان میں سستے داموں مہیا کرنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے اور ان کوششوں کے باعث اب پاکستان میں19ادویات ساز کمپنیوں کو رجسٹریشن دے دی گئی ہے اور اب دنیا بھر کے مقابلہ میں پاکستان میں یہ دوائی سستے ترین داموں میں دستیاب ہے۔

جس میں عالمی معیار کے مطابق دوائی کی تیاری اور مخصوص اجزاء کی موجودگی کے تمام تقاضے پورے کیے گئے ہیں۔ملک میں ہیپاٹائیٹس سی کی تیار کی گئی ادویات زیادہ تر جیزک ہیں جبکہ ملٹی نیشنل کمپنیاں ماضی میں صرف نئی ادویات لاتی رہی ہیں۔ ڈریپ نے صحت عامہ کے بہترین مفاد میں پہلی مرتبہ جیزک ادویات کی مقامی ادویات ساز اداروں میں تیاری کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا اور دوائوں کی موثریت ، معیار اور دوا کو محفوظ ہونے بار ے کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ کیے بغیر ہی ان درخواستوں کو فوری نمٹایا گیا اور ادویات کی رجسٹریشن کرنے والے بورڈنے 7نومبر2013ء کو ہونے والے اپنے 240ویں اجلاس میں کئی ادویات کی تیاری کے لیے درکار مخصوص کئی تقاضوں پر تفصیلی غور و خوض کیا تاکہ اس قسم کی نئی ادویات کو محفوظ اور معیاری ہونے کو یقینی بنایا جا سکے اسی لیے تما م درکار تقاضے پورے کرنے والی کمپنیوں کو ہی ادویات اور خاص طور پر ہیپاٹائیٹس کی دوائی تیار کرنے کی اجازت دی گئی۔

ڈریپ نی2015ء میں تمام شراکت داروں سے مشاورت کی اوردوائی کی تیاری کے لیے بڑے پیمانے پر درکار خام مال کی دستیابی کی شرط کا جائزہ لیا اور مقامی طور پر دوائی کی تیاری کو قابل عمل بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے۔وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ کی ہدایت پر نئی ادویات کے جینرک پہلو کو یقینی بنانے کے لیے دوائی کی تیاری والی جگہوں کے معائنہ کیے گئے اور معیار کے سلسلہ میں ادویات ساز کمپنی کے بجھوائے گئے ڈیٹا کی موقع پر تصدیق کی گئی تاکہ ادویات کے معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جاسکے۔

سو فو سبو ویز گولی کے جینرک ورشن کی رجسٹریشن کے لیی16درخواست گزاروں کی ادویات سازی کی سائیٹس کا معائنہ کیا گیاجو کہ ماہرین کے ایک پینل نے کیا۔ اور اس طرح فوری شفاف اور موثرترین اقدامات سے مفاد عامہ میں سستی ترین سوالڈی کا جیزک ورشن رجسٹرڈ کیا گیا اور ان کمپنیوں میں سے صرف انہی کمپنیوں کو سوالڈی گولی تیار کرنے کی اجازت دی گئی جنہوں نے درکار کوالٹی کے تمام تقاضے پورے کیے تاہم جو کمپنیاں اپنے بھیجے ڈیٹا کی تصدیق کرنے اور دوائی کے معیار کو ثابت کرنے میں ناکام ہوگئی ان کی رجسٹریشن نہیں کی گئیں ایسے ہی عناصر اپنے مذموم مفادات کے لیے میڈیا اور عوام الناس کو گمراہ کررہے ہیں۔

جبکہ ڈریپ اور وزارت نے جعلی اعداد و شمار اور معیار ثابت نہ کرنے والی کمپنیوں کی رجسٹریشن مسترد کی جہاں تک پاکستان میں طبی آلات کی قیمتوں کا تعلق ہے تو میڈیکل ڈیوائسیز کی قیمتیں ان ممالک میں بھی ریگولیٹ نہیں ہیں جہاں پر ادویات کی قیمتوں کو کنٹرول کیا جاتا ہے بھارت نے بھی صرف فروری 2017ء میں ہی دل کے سٹنٹس کی قیمتیں مقرر کیں ۔ پاکستان میں قومی سطح کے مشاورتی اجلاس کے بعد حکومت نے سٹنٹس کے ڈبوں پر قیمتیں طبع کرنے کے لئے پراسیسنگ میکنزم بنانے کی پہلے ہی ہدایت کر دی ہے۔

ڈریپ نے واضح کیا ہے کہ بعض عناصر کی ادارہ کو بدنام کی مہم کی پر وا کیے بغیر ہی عوام الناس کو سستی اور معیاری ادویات کی فراہمی کی غریب نواز پالیسی جاری رہے گی۔ اور ہم مذموم مفادات رکھنے والے ان مایوس عناصر کے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوں گے اور ہماری کوششوں کا مقصد ہی انسانی زندگیاں بچانا اور میرٹ اور ایمانداری کو برقرار رکھنا ہے۔(ار)

متعلقہ عنوان :