مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن و استحکام ممکن نہیں- کلبھوشن یادیو اور سمجھوتہ ایکسپریس کا معاملہ پاک بھارت باہمی تعلقات میں مسئلہ ہیں۔بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کا انٹرویو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 8 اپریل 2017 11:44

مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن و استحکام ممکن نہیں- کلبھوشن یادیو ..
نئی دلی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08اپریل۔2017ء) پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن و استحکام ممکن نہیں جب کہ کلبھوشن یادیو اور سمجھوتہ ایکسپریس کا معاملہ پاک بھارت باہمی تعلقات میں مسئلہ ہیں۔غیر ملکی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سب سے بڑا مسئلہ کشمیر کا ہے کیوں کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہیں کررہا جب کہ بھارت بھی اس کا اعتراف کرتا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ دہشت گردی کے ساتھ کشمیر پر بھی بات ہوگی تو معاملات آگے بڑھیں گے کیوں کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن و استحکام ممکن نہیں ہے۔

(جاری ہے)

عبدالباسط نے کہا کہ دہشت گردی پورے خطے کا مسئلہ ہے کسی ایک ملک کا نہیں، پاکستان ہمیشہ سے دہشت گردی کے خلاف رہا اور اس کی مذمت کرتا ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے جب کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف خطے میں سب سے زیادہ اقدامات کیے، پاکستانی قیادت دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ سارک کانفرنس ملتوی ہونے کے باوجود ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات ہیں، پر امید ہوں کہ پاک بھارت مذاکرات جلد ہوں گے کیوں کہ پاک بھارت کشیدگی کا عملی حل جامع مذاکرات ہی ہیں جو باہمی اتفاق رائے سے ہونے چاہئیں جب کہ الزامات لگا کر ایک دوسرے کے لیے کچھ بہتر نہیں کیا جارہا، کسی بھی پاکستانی شہری کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے سے پہلے بھارت ثبوت فراہم کرے۔

پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت سمیت کہیں بھی مداخلت نہیں کررہا، کلبھوشن اور سمجھوتہ ایکسپریس کا معاملہ دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات میں مسئلہ ہیں جب کہ ممبئی حملے سے متعلق تحقیقات پیچیدہ ہیں لیکن ہم تحقیقات کو ختم کرنے کے لیے کوشاں ہیں مگر اس کے لیے بھارت کو تعاون کرنا ہوگا، بھارت نے اب تک دستاویزی شواہد نہیں دیئے، پاکستانی کمیشن کو بھی بھارت آنے میں 4 سال لگے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے کوئی سرجیکل اسٹرائیک نہیں کیا، بلوچستان اورگلگت بلتستان میں کوئی تحریک چل رہی ہے اور بلوچستان میں مظاہرے بھی حقیقت کے برعکس ہیں۔عبدالباسط نے کہا کہ پاکستان میں عدم استحکام افغانستان کے ذریعے پھیلایا جارہا ہے جب کہ اگر کوئی تنظیم پاکستان میں کسی بھی غلط کام میں ملوث پائی گئی تو پابندی لگادیں گے۔ کرکٹ پر پوچھے گئے سوال پر پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ کرکٹ سے متعلق بی سی سی آئی سے پوچھا جائے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہم تیار ہیں۔