ویمن انٹرپرینیورشپ اینڈ ایمپاورمنٹ پروگرام خواتین کیلئے معاشی استحکام کا ایک بڑا ذریعہ ہے‘اومامہ اشفاق

ہفتہ 8 اپریل 2017 13:26

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اپریل2017ء) پاکستان میں خواتین کے لیے انفارمیشن، کمیونیکیشن اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں معاشی مواقع کے حوالے سے ’’ پاکستان وائرلیس ویمن انٹرپرینیورشپ اینڈ ایمپاورمنٹ پروگرام ‘‘ کے تحت ایک تقریب کا انعقاد ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ڈویژن میں کیا گیا،ْجس میں مختلف تربیتی سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔

پروگرام کا انعقاد امریکی ادارے اور پشاور کے ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے تعاون سے کیا گیا۔ افتتاحی تعارفی سیشن میں صنفی تفریق کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کیا گیا۔ بعد ازاں تعارفی نشست کی کاروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے کاروباری رابطہ کاری اور پراجیکٹ مینجمنٹ کے حوالے سے تربیتی عوامل زیر بحث لائے گئے۔

(جاری ہے)

مذکورہ پراجیکٹ میں بین الاقوامی شہرت کے حامل ٹرینرز نے بھی حصہ لیا جنہوں نے پاکستان میں ٹیکنالوجی کے بڑھتے استعمال اور اس کی افادیت پر روشنی ڈالی۔

تقریب کی صدارت مس اومامہ اشفاق (نائب صدر ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ڈویژن پشاور) نے کی جنھوں نے شرکاء کو اس منصوبے کی افادیت سے آگاہ کیا اور بتا یا کہ مذکورہ پروگرام پاکستان میں خواتین کے لیے معاشی استحکام کی راہ میں حائل سماجی و ثقافتی رکاوٹوں سے نمٹنے میں مدد دے گا۔ یہ منصوبہ پاکستانی خواتین کو پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور انتظامی امور کے حوالے سے تربیت کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

مذکورہ منصوبہ مواصلاتی و ٹیکنالوجی کے شعبوں کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرے گا جس سے نہ صرف طالب علم بلکہ پیشہ ور افراد بھی مستفید ہو سکیں گے۔انہوں نے مزید بتایا کہ PAKW2E2 جلد ایک دیر پا اور کامیاب منصوبے کے طور پر سامنے آئے گا اوراس پروگرام کے تحت ای-کامرس، ای-مارکیٹنگ اور ای-بینکنگ کے حوالے سے مواقعے متعارف کرائے جائیں گے تاکہ خواتین کی صلاحیتوں کو قومی سطح پر اجاگر کیا جا سکے۔

دیگر مقررین میں وومن چیمبر کی صدر مسز شمامہ ارباب ،ْ چیئر پرسن وومن چیمبر مسزفطرت الیاس بلور ،ْ ، شاہ رخ (سی ای او سمارٹیک)، نویہا وحید (سی ای او سیگنس)، نائمہ انصاری (سی ای او انوویشن پاکستان) اور سائرہ جبین شامل تھیں جنھوں نے شرکاء کی پروگرام میں شرکت کو سراہا اور منصوبے کے تحت معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ PAKW2E2 منصوبے کا بنیادی مقصد 300 کے قریب معاشی سرگرمیوں سے وابستہ خواتین، 60 کے قریب میڈیا پروفیشنلز، 320 خواتین طالبات اور 50 کے قریب کاروباری و پیشہ وارانی افراد کو تربیت فراہم کرنا ہے۔

وفاقی دارالحکومت بھی پالیسی بنانے سے وابستہ حکام اور کاروباری کامیاب شخصیتوں سے ان کی ماہرانہ صلاحیتوں کے حوالے سے خدمات حاصل کی جائیں گی۔ اس تقریب میں انڈیا سے آئے ماہرین نے ای-بینکنگ، ای-کامرس اور ای-بزنس کے حوالے سے اپنی تجربات سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ بالا تینوں کاروباری عوامل کاروباری دنیا میں کلیدی حیثیت اختیار کر گئے اور یہ تینوں عوامل کاروباری سرگرمیوں میں اضافے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

پشاور پروگرام کامیاب کاروباری خواتین اور سرکاری و نجی شعبے سے پرعزم ماہرین افراد پر مشتمل تھا۔ انہوں نے خواتین کو ان کے حقوق کے حوالے سے مضبوط بنانے ،ْ ٹیکنالوجی کے استعمال اور صنفی تفریق کے حوالے سے بات کی۔ اس موقع پر اومامہ اشفاق، نائب صدر ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ڈویژن پشاور نے انسٹیٹیوٹ اور مینجمنٹ سائنسز پشاور کی طالبات کو بھی پروگرام میں شرکت کی دعوت دے رکھی تھی۔

ان طالبات نے شرکاء کو اپنے تخلیقی کاروباری مشوروں سے آگاہ کیا جنھیں خوب سراہا گیا۔ ٹریننگ ٹیم نے طالبات کو کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے حوالے سے رہنمائی بھی فراہم کی۔ ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ڈویژن پشاور نے خواتین طالبات کو چیمبر کی رکنیت کی بھی پیشکش کی تاکہ وہ اپنی کاروباری سرگرمیوں کو مو ثر انداز میں فروغ دے سکیں۔