قابض انتظامیہ نے انتخابی ڈرامے کیلئے جموں و کشمیر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے، حریت کانفرنس

ہفتہ 8 اپریل 2017 18:52

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اپریل2017ء) مقبوضہ کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ قابض انتظامیہ نے انتخابی ڈرامے کے انعقاد کے لیے جموںو کشمیر کوایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوج اور پولیس کو بڑی تعداد میںتعینات کرکے علاقے میں خوف ودہشت کا ماحول پیدا کیا گیا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، شبیر احمد شاہ، محمد اشرف صحرائی، نعیم احمد خان، پیر سیف اللہ، الطاف احمد شاہ، راجہ معراج الدین،محمد اشرف لایا اور ایاز اکبر سمیت تمام حریت پسند قیادت کو گھروں میں نظربند کردیاگیا ہے جبکہ محمد یٰسین ملک ، غلام احمد گلزار، محمد یوسف نقاش، حکیم عبدالرشید ، تعشوق احمد بانڈے، محمد امین آہنگر، محمد یوسف مکرو، سید امتیاز حیدر، بشیر احمد بڈگامی، عمر عادل ڈار اورجاوید احمد غازی سمیت سینکڑوں رہنمائوں،کارکنوں اور نوجوانوں کو تھانوں یا جیلوں میںبند کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا جنوبی کشمیر میں شبانہ چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے اور بھارتی فورسز لوگوں کوانتخابی ڈرامے میں شرکت پر مجبور کرنے کے لیے دبائو بڑھا رہی ہیں۔ ترجمان نے قابض انتظامیہ کی ان کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتخابات محض ایک فراڈ اور دھوکہ ہیںجن کوجمہوری عمل قرار نہیں دیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ حریت رہنمائوں کو نظربند رکھنے اور ان کی نقل وحرکت پر پابندی لگانے ثابت ہوتاہے کہ انتخابی ڈرامہ محض یکطرفہ کھیل ہے اور اس کی کوئی جمہوری ساکھ نہیں ہے۔

ترجمان نے کہاکہ انہیں باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بھارت نواز جماعتوں نے موبائل ووٹروں کا اہتمام کررکھا ہے جن کے ذریعے فراڈ ووٹ ڈلوائے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ آنگن واڑی ورکروں اور دیگر چھوٹے ملازموں کو انتخابی عمل میں حصہ لینے پر مجبور کیا جارہا ہے اور انکار کی صورت میں انہیں نوکری سے نکال دینے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ چھوٹے ملازموں کو بھارت نواز جماعتوں کی میٹنگوں اور اجلاسوں میں بھی شرکت کے لیے لے جایا جا رہا ہے۔

حریت ترجمان نے کہا کہ انتخابی ڈرامے سے قبل گرفتار کئے گئے سینکڑوں نوجوانوں کے والدین پر پولیس دباؤ ڈال رہی ہے کہ ووٹ ڈالنے کی صورت میں ہی ان کے بچوں کو رہا کردیا جائے گا ورنہ انہیں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل بھیج دیا جائے گا۔ ترجمان کے مطابق حزب اقتدار اور حزبِ اختلاف کی جماعتوںنے ایک دوسرے کے بوگس اور موبائل ووٹروں پر اعتراض نہ کرنے پر سمجھوتہ کررکھاہے۔

حریت کانفرنس نے نام نہاد انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل دہرا تے ہوئے کہاکہ ووٹ ڈالنا 2016ء کی عوامی تحریک کو اپنے ہاتھوں سے دفن کرنے اور آنکھوں کی بصارت سے محروم ہونے والے نوجوانوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کشمیری عوام بھارت اور اس کے آلہ کاروں کو ایک واضح پیغام دیں گے کہ انہیں انتخابی ڈرامے منظور نہیں بلکہ وہ رائے شماری کا مطالبہ کرتے ہیں اور مطالبہ پورا ہونے تک وہ اپنی جدوجہد ہر قیمت پر جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :