حیدرآباد,تعلیمی بورڈ کے تحت امتحانات 8 اپریل کو ختم ہوگئے

دس اضلاع میں منعقدہ امتحانات میں کو ئی ناخوشگوار واقع نہیں ہوا,ڈاکٹر مسرور احمد زئی

ہفتہ 8 اپریل 2017 20:54

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اپریل2017ء) حیدرآباد تعلیمی بورڈ کے تحت28 مارچ سے شروع ہونے والے امتحانات 8 اپریل کو ختم ہوگئے، اس دوران ہدایت اللہ ہائی اسکول سے دو اساتذہ کو گرفتار کرنے بعد ناظم امتحانات ڈاکٹر مسرور احمد زئی کی بروقت مداخلت پر انھیں رہا کر دیا گیا تھا اس واقع کے علاوہ دس اضلاع میں منعقدہ امتحانات میں کو ئی ناخوشگوار واقع نہیں ہوا ، جہاں تک نقل مافیا کا زور تھا ،وہ بدستور دیکھا گیا ، جس کی تمام تر ذمہ داری بورڈ پر عائد کرنا مناسب نہیں، کیوں کہ فوٹو اسٹیٹ مشینوں کی دکانیں کھلی دیکھنا ،لوڈ شیڈنگ کا برقرار رہنا ، یا امتحانی مراکز میں باہر کی مداخلت پر قابو پانا ضلعی انتظامیہ کے اقدامات میں شمار ہوتے ہیں ، اس دوران کمشنر حیدرآبادڈاکٹر سہیل راجپوت کے ساتھ دیگر اضلاع کے ڈپٹی کمشنر ز نے بھی امتحانی مراکز کے دورے کیے ،اسی طرح چئیرمین بورڈ ڈاکٹر محمد میمن نے بھی حساس امتحانی مراکز کے دورے جاری رکھے ، نیز بورڈ نی22 ویجیلنس ٹیمیں بھی بنائی ، اس موقع پر ناظم امتحانات ڈاکٹر مسرور احمد زئی نے واضع کیا کہ اس مرتبہ مردم شماری کی وجہ سے کچھ مسائل ضرور تھے لیکن ان پر قابو پالیا گیا ،اور مجموعی طور پر 227 امتحانی مراکز کے 549 وزٹ کیے گئے ، کل370 کاپی کیسز ہوئی185 ایسے طالب علموں کو پکڑا جو کسی اور کا امتحان دے رہے تھے ،جبکہ امتحانی عملے میں سے 15اساتذہ اور دیگر اسٹاف کو غفلت ،لاپروائی اور جانب داری ثابت ہو جانے کے بعد انھیں امتحانی عمل سے بے دخل کر دیا گیا ، یہ تمام رپورٹ روزانہ کی بنیا پر وزیر اعلٰی ہائوس بھیجی جاتی رہی ہیں ، مسرور احمد زئی نے یہ بھی بتایا کہ گیارہویں اور بارہویں کے امتحانات کا آغاز25 اپریل سے ہو گا ، جب کہ پریکٹیکل تحریری امتحان کے بعد لیے جائیں گے ، ان امتحانات سے متعلق اہم امور پر ایک میٹنگ کمشنر حیدرآباد کے ساتھ آئندہ ہفتے متوقع ہے ۔

متعلقہ عنوان :