آزاد کشمیر کے علاقے کوٹلی کا تھیلے سیمیا مرض سے لڑتا کمسن عثمان خالد مسیحا کا منتظر

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 9 اپریل 2017 21:23

آزاد کشمیر کے علاقے کوٹلی کا تھیلے سیمیا مرض سے لڑتا کمسن عثمان خالد ..
کوٹلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔9اپریل۔2017ء) آزادکشمیر کے علاقے کوٹلی کے کمسن عثمان خالد کو محض سات سال کی عمر میں تھیلے سیمیا جیسے موذی مرض نے اپنا شکار بنا لیا. عثمان کے والد محمد خالد عرصہ دراز سے سعودی عرب میں محنت مزدوری کرتے ھیں مگر بمشکل اپنے چھ بچوں کا پیٹ پالتے ہیں. ننھے عثمان نے ابھی کھل کر ہنسنا بھی نہ سیکھا تھا کہ اس تکلیف دہ مرض نے اسے اپنا شکار بنا لیا.

(جاری ہے)

پاکستان جیسے تیسری دنیا کے ممالک میں جہاں پہلے سے ہی لوگ صحت جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں وہاں تھیلے سیمیا جیسے امراض کا علاج غریب عوام کیلئے ناممکن بن چکا ھے. اہل خانہ کے مطابق عثمان کے علاج کیلئے ڈاکٹرز نے تیس سے پینتیس لاکھ کا خرچہ بتایا ہے جو کہ غریب والدین کیلئے  کسی طور بھی ممکن نہیں. ایسے میں عثمان کے گھر والوں کی نظریں کسی مسیحا کی منتظر ھیں .عثمان کی والدہ کہتی ہیں مشکل کی اس گھڑی میں اللہ کے بعد ان کی نظریں حکومت آزاد کشمیر اور حکومت پاکستان کی جانب لگی ہیں. تاہم حکومت کی جانب سے ابھی تک کسی قسم کی داد رسی نہیں مل پائی. ہماری مخیر حضرات سے درخواست ہے کہ  حسب توفیق امداد کی جائے. رابطے کیلئے . محمد شوکت (چچا عثمان) 03445493507

متعلقہ عنوان :