مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کے قتل کے خلاف دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال رہی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کشمیر کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، ترجمان

منگل 11 اپریل 2017 19:45

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں آٹھ شہروں کے قتل کے خلاف منگل کو وادی بھر میں مسلسل دوسرے روز بھی ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی مفلوج رہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق علاقے میں تمام دوکانیں ، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کوآمدورفت معطل رہی ۔

لوگوں کو بھارت مخالف احتجاجی مظاہروں سے روکنے کے لئے سرینگر اور دیگر علاقوں میں بھارتی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔علاقے میں انٹرنیٹ اور ٹیلیفون سروسز معطل ہیں۔ہڑتال کی کال سید علی گیلانی ،میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی۔ آزادی پسند رہنمائوں نے شہید نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نواز پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور نیشنل کانفرنس کشمیریوں کے قتل عام کی ذمہ دار ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بھارت کشمیر کے سیاسی اور انسانی مسئلے کو ظالمانہ اور فوجی طریقے سے حل کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔حریت رہنمائوں شبیر احمد شاہ ، نعیم احمد خان، مختار احمد وازہ، بلال صدیقی، میر شاہد سلیم، بیرسٹر عبدالمجید ترمبو اور جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے اپنے بیانات میںنہتے مظاہرین کے قتل کو کشمیریوں کی منصوبہ بند نسل کشی قراردیا ہے۔

سرینگر کی ایک عدالت نے جموںوکشمیرلبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو مزید پانچ روز کے لیے عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔انہیں ایک بار پھر سینٹرل جیل سرینگر منتقل کیا گیا۔ یاسین ملک کو بھارتی پولیس نے گزشتہ ماہ کی 18تاریخ کو گرفتار کیا تھا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں ایک بیان میں حیدر پورہ سرینگر میںسید علی گیلانی کی رہائشگاہ کے باہربھارت کی بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کوتعینات کرنے پر کٹھ پتلی انتظامیہ کی مذمت کی ہے۔

سید علی گیلانی 2010ء سے مسلسل اپنے گھر میں نظربند ہیں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گتریس نے نیویارک میں بھارت اور پاکستان پر زوردیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کریں۔ ان کے ترجمان Stephane Dujarricنے اپنی روزانہ کی پریس بریفنگ میںاس دعوے کو مسترد کیا کہ انٹونیو گتریس مسئلہ کشمیر حل کرانے سے گریزکررہے ہیں۔ انہوں نے کہااقوام متحدہ کے سربراہ کشمیر کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :