Live Updates

مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی کے درمیان 2018کے عام انتخابات سے قبل نیا”میثاق“کرنے کے لیے بیک ڈور رابطوں کا سلسلہ - پاکستان تحریک انصاف کا راستہ روکنے کے لیے جنوبی پنجاب میں مسلم لیگ نون غیراعلانیہ طور پر پیپلزپارٹی کی حمایت کرئے گی اور سندھ سے کچھ نستیں دلوانے کے لیے پیپلزپارٹی نون لیگ سے تعاون کرئے گی-ذمہ دار ذرائع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 12 اپریل 2017 12:11

مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی کے درمیان 2018کے عام انتخابات سے قبل نیا”میثاق“کرنے ..
ا سلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-میاں محمد ندیم سے۔12اپریل۔2017ء) حکمران جماعت مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی کے درمیان 2018کے عام انتخابات سے قبل نیا”میثاق“کرنے کے لیے بیک ڈور رابطوں کا سلسلہ جاری ہے -معتبر ذرائع کے مطابق دنوں جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کا راستہ روکنے کے لیے جنوبی پنجاب میں مسلم لیگ نون غیراعلانیہ طور پر پیپلزپارٹی کی حمایت کرئے گی اور سندھ سے کچھ نستیں دلوانے کے لیے پیپلزپارٹی نون لیگ سے تعاون کرئے گی-اس سلسلہ میں لندن اور دوبئی میں دونوں جماعتوں کے اہم راہنماﺅں کے درمیان متعددمشترکہ اجلاس منعقد ہوچکے ہیں -مسلم لیگ نون کی جانب سے وزیراعظم نوازشریف کے سمدھی اور وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایک چھ رکنی وفد جس میں وزیراعظم نوازشریف کے قریبی رفقاءشامل ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے آصف علی زراداری کے منہ بولے بھائی مظفراویس ٹپی‘سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور دیگر اہم راہنماءشامل ہیں -ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں جماعتوں کے وفود بنیادی فارمولا مرتب کررہے ہیں جس کے بعد وزیراعظم نوازشریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کی باضابط ملاقات ہوگی جس میں تجاویزکو حتمی شکل دی جائے گی-ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کراچی کے شہری علاقوں میں سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابط کمیٹی کے ساتھ بھی مذکرات جاری ہیں -اسی طرح جمعیت علماءاسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کے پی کے میں تحریک انصاف کو سخت مقابلہ دینے کے لیے متحدہ مجلس عمل میں شامل جماعتوں کو دوبارہ جمع کرنا شروع کردیا ہے -جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان متحدہ مجلس عمل کی سابق اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطے کررہے ہیں اور جلد متحدہ مجلس عمل کا سربراہی اجلاس لاہور یا اسلام آباد میں بلایا جائے گا-متحدہ مجلس عمل کو دوبارہ فعال کرنے کا مقصد بھی مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی کے مفادات کو فائدہ پہنچانا ہے-دوسری جانب تحریک انصاف اپنی حکمت عملی طے کرنے میں مصروف ہے اور پی ٹی آئی کی جانب سے مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی کی روایتی حریف جماعتوں پر مشتمل ایک اتحاد تشکیل دینا ہے-ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک کی دونوں بڑی سیاسی جماعتیں عالمی طاقتوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے بھی رابطے کررہی ہیں تاکہ آنے والے عام انتخابات میں تحریک انصاف کو صوبہ سرحد میں اکثریت حاصل کرنے اور قومی سیاست میں اہم پوزیشن حاصل کرنے سے روکا جاسکے-


Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات