کشمیریوں کی طرف سے نام نہاد انتخا بی ڈھونگ کی دوبارہ پولنگ کا مکمل بائیکاٹ

جمعرات 13 اپریل 2017 19:13

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اپریل2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں سرینگر کے 38پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کے موقع پر مکمل بائیکاٹ ، کرفیو ، پابندیاں اور مکمل ہڑتال کی گئی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرینگر میں باغ مہتاب ، اور ضلع بڈگام کے علاقوں ری پورہ ، چرار شریف ، خان صاحب اور گلون پورہ سمیت متعدد پولنگ اسٹیشنوں میں ایک بھی ووٹ نہیں ڈالا گیا۔

حکام نے تصدیق کی ہے کہ دوبارہ پولنگ کے دوران حلقے کے 38پولنگ اسٹیشنوں میں 35ہزار میں سے صرف 519ووٹ ڈالے گئے۔ آخری اطلاعات ملنے تک بڈگام میں 7,106میں صرف تین ووٹ ڈالے گئے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق متعدد مقامات پر غیر کشمیریوں کو بھارتی فوجیوں کی حفاظت میں ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا گیا۔ پولنگ بوتھ ویرانی کا منظر پیش کرتے رہے کیونکہ بہت سے پولنگ اسٹیشنوں میں کوئی ووٹ نہیں ڈالاگیا۔

(جاری ہے)

اتوار کو بھارت کے نام نہاد پارلیمانی انتخابات کی پولنگ کے دوران بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے آٹھ کشمیریوں کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کیلئے کل بڈگام کی طرف ایک مارچ کیاجائیگا۔ مارچ کی کال سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی ہے۔ مارچ کے شرکاء نماز جمعہ بڈگام قصبے میں ادا کریں گے۔

حریت رہنماؤں شبیر احمد ڈار ، محمد اقبال میر اور محمد احسن انتو شہداء کی اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کیلئے گاندربل اور بڈگام گئے۔ غلام نبی زکی کی سربراہی میں ایک اور وفد شہید عمر فاروق گنائی کے اہلخانہ سے اظہار ہمدردی کیلئے گاندربل گیا۔ سینئر حریت رہنماء شبیر احمد شاہ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بھارتی لیڈروں کی بوکھلاہٹ قراردیا ہے۔

دریں اثناء حز ب المجاہدین کے کمانڈر شہید برہان وانی کے بھائی خالد مظفر وانی کی شہادت کی دوسری برسی کے موقع پر ضلع پلوامہ میں ترال اور دیگر علاقوں میں ہڑتال کی گئی۔ ترال قصبے میں مظاہرین اور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ بھارتی فوجیوں نے 25سالہ خالد وانی کو جو سیاسیات میں ایم اے کررہا تھا کو2015میں شہید کردیا تھا۔ ضلع ڈوڈہ میں بھی ہڑتال کی گئی۔ پوسٹ گریجویٹ کالج راجوری کے طلباء نے وادی کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہریوں کے مسلسل قتل عام کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔ طلباء نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کئے۔