ویٹر نری یو نیورسٹی میںگوشت کی علا قا ئی مارکیٹ کی اُبھر تی ہو ئی صورت حال میں پاکستان کے کردار اورمیٹ ایکسپو رٹ کے فرو غ سے متعلقہ امور پر سٹیک ہولڈرز کے مشاورتی اجلا س کا انعقاد

جمعرات 13 اپریل 2017 20:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اپریل2017ء) یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز لاہورمیں گذشتہ روزگوشت کی علا قا ئی مارکیٹ کی اُبھر تی ہو ئی صورت حال میں پاکستان کے کردار اور میٹ ایکسپو رٹ کے فر وغ سے متعلقہ امور پر سٹیک ہولڈرز کے مشاورتی اجلا س کا انعقاد ہوا ۔ جس کی مشتر کہ صدارت وا ئس چانسلر پرو فیسر ڈاکٹر طلعت نصیر پا شا اورلا ہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کے پرو چانسلر سید بابر علی نے کی جبکہ دیگر اہم شخصیات میں چیر مین پنجاب ایگر یکلچر میٹ کمپنی (پیمکو )ممتاز خان منیس اور سی ای او محمد الیا س غو ری کے علاوہ پبلک و پرائیویٹ سیکٹر سے سٹیک ہولڈرز، پرو فیشنلز ، صنعتکار و ں اور تحقیق کارو ں کی بڑ ی تعداد نے شرکت کی۔

اپنے خطاب میں سید با بر علی نے کہا کہ ہمسا یہ ملک بھارت اس خطے میں دنیا بھر میں گوشت بر آمد کرنے والا ایک بڑا ملک ہے جبکہ اس کے بر عکس پاکستان بین الاقوامی مارکیٹ میں گوشت کی ایکسپورٹ میں کا فی پیچھے ہے لہذا اجلاس کے ذریعے تمام ایکسپرٹ اپنے تجربات کی روشنی میں ایسی سفارشات مرتب کر یں جس سے نا صرف گوشت کی صنعت اور ایکسپورٹ کو تر قی ملے بلکہ غریب مو یشی پال کسا نو ں کے لیئے بھی منافع بخش ثا بت ہوں۔

(جاری ہے)

اُس مو قع پر خطاب کر تے ہو ئے ڈاکٹر طلعت نصیر پا شا نے کہا کہ ملک میں میٹ انڈسٹر ی کی تر قی اور دودھ گوشت کی پیدا وار بڑ ھا نے کے لیئے ویٹر نر ی یو نیور سٹی کے دروازے تحقیق کا روں اور پرو فیشنلز کی ہر ممکنہ رہنما ئی کے لیئے ہمیشہ کھلے ہیں نیز بین الاقوا می مارکیٹ میںگو شت کی برآمد سے پاکستان کی اکا نو می بھی مز ید بہتر ہو گی۔اجلاس کے شر کا نے گوشت کی بر آمد اور صنعت کو کو فعال بنا نے کے لیئے فوری طور پر میٹ ایسو سی ایشن کو قائم کر نے کی ضرورت پر زور دیا، مویشیوں کی افزائش نسل کو بہتر بنانے کے لیئے فارمرز کے لیئے تر بیتی ٹریننگ منعقد کروانے ، خوراک کے لیئے چارہ جات زیا دہ اُگا نے اور انٹر نیشنل مارکیٹ میں گوشت کی ایکسپو رٹ کو فرو غ دینے کے لیئے وہاں ایکسپورٹ کے معیار کو جاننے سے متعلقہ تجاویز یں پیش کیں

متعلقہ عنوان :