مقبوضہ کشمیرمیں حریت رہنمائوں اور تنظیموں کی بٹہ مالو میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری نوجوان کے قتل کی شدید مذمت

بھارتی ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قراردیا

پیر 17 اپریل 2017 20:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے سرینگر کے علاقے بٹہ مالو میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری نوجوان سجاد احمد شیخ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بھارتی ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قراردیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بٹہ مالو میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں سجاد احمد شیخ کے بہیمانہ قتل کو گھنائونا جرم قراردیا ۔

انہوںنے کہاکہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوںکا قتل روز کا معمول بن گیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ بھارتی فوجی نہتے کشمیریوںکو ظلم و تشدد ، خوف و ہراس اور قتل عام کا نشانہ بنا رہے ہیں جس کا واضح ثبوت حال ہی میں جاری ہونیوالی ویڈیوز ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ لوگوںکو فوجی جیپوں کے آگے باندھ کر انسانی ڈھال کے طورپر استعمال کرنا ، طلبہ و طالبات پر بدترین تشدد کر کے انہیں تحریک آزادی مخالف نعرے بلند کرنے پر مجبور کرنے سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت کشمیریوں کے خلاف انتقامی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔

جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے بٹہ مالو میںبھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری نوجوان سجاد احمد شیخ کے سفاکانہ قتل اورپلوامہ میں طلباء پر بدترین تشددکی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ بھارتی وزیرداخلہ کے کشمیر کو بدلنے کے منصوبے کا عملی مظاہرہ ہے۔انہوںنے ایک بیان میں کہاکہ بھارتی قیادت کو تاریخ کا یہ بے لاگ سچ یاد رکھنا چاہیے کہ قتل عام اورظلم و تشدد کے ذریعے نہ توماضی میں کسی قوم کو محکوم رکھا جاسکا ہے اور نہ مستقبل میں ایسا ممکن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی جس کے ویڈیو شواہد سماجی میڈیا پر عام ہوچکے ہیں دراصل نام نہاد حکمرانوں اور قابض انتظامیہ کی بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کشمیری عوام کی طرف سے حالیہ نتخابی ڈھونگ کے مکمل بائیکاٹ کی خفت مٹانے کیلئے قتل عام ، ظلم و تشدد اور دیگر ہتھکنڈوںپر اتر آیا ہے ۔ یاسین ملک نے کہا کہ بٹہ مالو میں حالات باکل ٹھیک تھے کہ اچانک بی ایس ایف کے اہلکاروںنے بے گناہ کشمیری نوجوان کو گولی مارکر شہید کردیا ،ابھی اس کی سانسیں رکی بھی نہ تھیںکہ نام نہاد حکمران ، انکی بے شرم پولیس اور جانب دار میڈیا پتھرائو کا شوشہ ڈالنے میں مصروف ہوگئے تاکہ اس سفاکانہ قتل میں ملوث درندوں کو تحفظ فراہم کیا جاسکے اور اس قتل ناحق کو جواز عطا کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ اس قتل سے قبل بھارتی فورسزنے پلوامہ کالج میں زیر تعلیم طلباء و طالبات پر ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جس سے درجنوں طلباء زخمی ہو گئے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے ایک بیان میں بھارتی فوجیوںکے ہاتھوںنہتے کشمیریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی فورسز اب بے لگام ہوچکی ہیں اور وہ انسانی اقدار کوپامال کرنے میں کوئی بھی عار محسوس نہیں کرتے۔

انہوں نے افسوس ظاہر کیاکہ پہلے نام نہاد الیکشن کی آڑ میں8نوجوانوں کو شہید کیا گیا اور اب ایک اور نوجوان کے خون سے سر زمین کشمیر کو لالہ زار کیا گیا۔ آغا سید حسن الموسوی نے نوجوانوں پر تشدد کی ویڈیومنظر عام پرآنے کے بعد بھارتی ٹی وی چینلوں پر مباحثوں میں شرکت کرنے والے ان نام نہاد دانشوروں اور سفارتکاروں سے سوال کیاکہ اب وہ کیوں خاموش ہیں۔

حریت رہنماء نے پلوامہ میں معصوم طلبہ کو نشانہ بنانے اور درجنوں طلبا پرتشدد کو ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قرار دیا۔حریت رہنمائوں نعیم خان ، زمرودہ حبیب ، فریدہ بہن جی ، تحریک حریت جموںوکشمیر، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پیپلز فریڈم لیگ نے اپنے بیانات میں جبکہ مختار احمد وازہ نے اسلام آباد کے علاقے سلر میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کشمیریوں کی نسل کشیُ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ گزشتہ20دنوں کے دوران بھارتی فورسز مقبوضہ علاقے میں 15 کشمیریوں کو شہید کر چکے ہیں تاہم عالمی برادری نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی فورسز نے جموں وکشمیر کے عوام کے خلاف اپنی قیادت کے بیانات کو عملی جامہ پہناتے ہوئے اعلانیہ جنگ چھیڑ رکھی ہے اور کشمیرمیں انسانی خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے ۔

انہوںنے عالمی برداری اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بھارتی فورسز کے ہاتھوںنہتے کشمیریوں کا قتل عام بند کرانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔انہوںنے کہاکہ گاڑیوں کے سامنے جوانوں کو باندھ کر بطور ڈھال استعمال کرنااور بدترین ظلم و تشدد کا نشانہ بنانا’’ سیکولر بھارت‘‘ کی ’’جمہوریت‘‘ کی پہچان ہے اور یہ سارا خونین کھیل سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا اپنی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے

متعلقہ عنوان :