مودی اور راجناتھ سنگھ اپنے بیانات سے نہتے شہریوں کو قتل کر نیوالے اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کرکے ا نکی عزت و ناموس کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہیں،سید علی گیلانی

پیر 17 اپریل 2017 20:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2017ء) مقبوضہ کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ اپنے بیانات سے ان فوجی اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جو جموں وکشمیر میں نہتے شہریوں کو قتل کرتے ہیں اور ان کی عزت و ناموس کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی فوسز کے ہاتھوں بٹہ مالو سرینگرمیں ایک نوجوان کے قتل، پلوامہ ڈگری کالج پر فورسز کی یلغار میں 55طالبعلموں کو زخمی کرنے اور بھارتی فوج کے ہاتھوں نوجوانوں پر تشدد کی ویڈیوز منظرعام پر آنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں عام شہریوں کو بدترین قسم کی ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے جہاں کسی کی جان یا عزت وآبرو محفوظ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے اس سنگین صورتحال کا نوٹس نہیں لیتے ہیں تو قیمتی انسانی زندگیوں کا اتلاف اورانسانی حقوق کی پامالیاں جاری رہیں گی اور کشمیری عوام یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوں گے کہ یہ ادارے دوہرے معیار کا شکار ہیں اور عدل وانصاف کے تقاضے پورے نہیں کرپاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموںو کشمیر میں تعینات بھارتی فوج اور نیم فوجی فورسز کی وردی میں بڑی تعداد میں ہندو دہشت گرد سرگرم عمل ہیں اور فرقہ پرست بھارتی حکمرانوں نے انہیں یہاں کے مسلمانوں پر ہر طرح کا ظلم وستم ڈھانے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

سید علی گیلانی نے کہا کہ جنگی جرائم کی ویڈیوز سامنے آنے کے بعد بھی ہمیں کوئی توقع نہیں ہے کہ کسی اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا یا ان کو سزا دی جائے گی کیونکہ یہ ایک منصوبہ بند پالیسی کا حصہ ہے اور مسلح فورسز کو لوگوں کے خلاف یلغار کرنے کی دلی سے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ انہوں نے بٹہ مالو میں ایک مزدور پیشہ شخص کو سر میں گولی مار کر شہید کرنے کے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ پلوامہ کالج پر جس طرح بھارتی فورسز نے یلغار کرکے طالب علموں کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے، اُس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہمارے تعلیمی ادارے بھی نشانے پر ہیں اور ہمارے بچوں کے مستقبل کو تباہ کرنے کی کو شش کی جارہی ہے۔ انہوں نے واقعے کی کسی غیر جانبدار کمیٹی کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تعلیمی اداروں پر اس طرح کے حملے نا قابل برداشت ہیں اور آئندہ اس طرح کا کوئی سانحہ پیش آیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے جس کی ذمہ دار کٹھ پتلی حکومت ہوگی۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ایک طرف جموں وکشمیر میں نہتے شہریوں پر مسلح فورسز کے ہاتھوں بے پناہ مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور دوسری طرف پی ڈی پی، نیشنل کانفرنس اور دوسری بھارتی نواز جماعتوں کے سیاستدان اقتدار کی رسہ کشی میں مشغول ہیں۔ حریت چیئرمین نے جموںو کشمیر کی سنگین صورتحال پر عالمی برادری اور انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی کو مجرمانہ قرار د یتے ہوئے کہا کہ وہ اس صورتحال کا کوئی نوٹس نہ لے کر اپنی اعتباریت پر خود ہی سوال اٹھاتے ہیں