ڈان لیکس سفارشات میں تاخیرکمیٹی میں اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے ،چوہدری نثار

اتفاق رائے ہو جاتا تو کمیٹی کو حتمی رپورٹ مرتب کرنے میں 5 مہینے سے زیادہ نہ لگتے، متنازعہ خبرکے حوالے سے اپنے بیان پرقائم ہوں،بیان

منگل 18 اپریل 2017 00:01

ڈان لیکس سفارشات میں تاخیرکمیٹی میں اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے ہوئی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2017ء) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ڈان لیکس پر سفارشات میں تاخیر اتفاق رائے نہ ہونے سے ہوئی اور اگر اتفاق رائے ہو جاتا تو کمیٹی کو حتمی رپورٹ مرتب کرنے میں 5 مہینے سے زیادہ نہ لگتے۔ ڈان لیکس کے معاملے پر ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر وزیرداخلہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا اس کمیٹی سے تعلق نہیں ہے کیوں کہ وہ کمیٹی بنتے وقت ڈی جی آئی ایس پی آر بھی نہیں تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ متازعہ خبر کے حوالے سے اپنے بیان پر قائم ہوں، ڈان لیکس پر سفارشات میں تاخیر اتفاق رائے نہ ہونے سے ہوئی اور اگر اتفاق رائے ہو جاتا تو کمیٹی کو حتمی رپورٹ مرتب کرنے میں 5 مہینے سے زیادہ نہ لگتے۔ انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے کی شرط پرجسٹس عامررضا خان نے کمیٹی کی سربراہی قبول کی۔واضح رہے گزشتہ روز پریس بریفنگ میں ڈان لیکس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ امید ہے وزیرداخلہ 3، 4 دن میں ڈان لیکس کے حوالے سے رپورٹ کا اعلان کردیں گے۔