مقبوضہ کشمیرمیں ہڑتال سے معمولات زندگی معطل ،بھارت نے جنگ شروع کر رکھی ہے، میر واعظ

منگل 18 اپریل 2017 17:37

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2017ء) مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوجیوںکی طرف سے احتجاج کرنے والے طلبہ پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کے خلاف ہڑتال کی وجہ سے منگل کو پلوامہ، کولگام، کپواڑہ اور دیگر علاقوں میںمعمولات زندگی معطل رہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تینوں اضلاع میںتمام دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے اور سڑکیں ویرانی کا منظر پیش کرتی رہیں۔

کٹھ پتلی انتظامیہ نے وادی کشمیرمیںطلباء کے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے تما م یونیورسٹیوں، کالجوں اور سکولوںکو بند کرنے کا حکم جاری کیا۔ کشمیر یونیورسٹی نے اپنے امتحانات ملتوی کردیئے ۔ تمام موبائیل کمپنیوںکی موبائیل اور انٹرنیٹ سروسز مسلسل دوسرے دن بھی معطل رہی۔ گزشتہ روز بھارتی فورسز کی کارروائی میں سوسے زائد طلبہ اور طالبات زخمی ہو گئے تھے جن میں بیشتر شدیدزخمی تھے۔

(جاری ہے)

ادھر سرینگر کے ایک ہسپتال کے ڈاکٹروں نے کہاہے کہ بھارتی فوجی کی طرف سے پھینکا گیا پتھر لگنے سے ایک طالبہ کی سر کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے۔ اقراصدیق جو بی کام کی طالبہ ہے عیدگاہ چوک سرینگر میں مظاہرے میں شامل تھی جب اسے پتھر لگا۔جموںریجن کے علاقے بانہال میں سینکڑوں طلباء نے احتجاجی مظاہرے کئے اور سرینگر جموںہائی وے بند کردی جو کہ وادی کشمیر کو بیرونی دنیا سے ملانے والا واحد زمینی راستہ ہے۔

بھارتی فورسز کی طرف سے مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد طالب علم زخمی ہوگئے۔ آزادی پسند رہنمائوں اور تنظیموں سمیت معاشرے کے تمام طبقوں نے طلباء پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے نہتے شہریوں اور طلباء کے خلاف بھارت کی بدترین ریاستی دہشت گردی قراردیا ہے ۔حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ہاورڈ یونیورسٹی بوسٹن میں ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں کہاہے کہ بھارت نے کشمیری عوام کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ بھارتی فورسز نے شہریوں پر ظلم و تشد د کی انتہاکردی ہے۔ حریت رہنماء اور کارکن شہید ایس حمید وانی اوردیگر کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے مزار شہداء عیداگاہ سرینگر گئے ۔ بھارتی فوج نی1998ء میں آج کے دن سرینگر کے علاقے صورہ میں ایس حمید وانی کو حراست کے دوران شہید کردیا تھا۔ دریں اثناء حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر سبرامنیم سوامی نے نئی دہلی میں ایک بیان میں حکومت کو مشور دیا ہے کہ وہ گڑ بڑ کا شکار وادی کشمیر میںمظاہروں کو روکنے کیلئے وہاں کی آبادی کو نکال کر تامل ناڈو کے پناہ گزین کیمپوں میں منتقل کردے ۔

متعلقہ عنوان :