مردان یونیورسٹی میں گستاخ مذہب کے الزام پر مشال خان کو قتل کرنا ظلم ہے ،مولانا عزیز الرحمن ثانی

بدھ 19 اپریل 2017 20:43

مردان یونیورسٹی میں گستاخ مذہب کے الزام پر مشال خان کو قتل کرنا ظلم ..
بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2017ء) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولانا عزیز الرحمن ثانی نے کہا ہے کہ مردان یونیورسٹی میں گستاخ مذہب کے الزام پر مشال خان کو قتل کرنا ظلم ہے گستاخ رسول کی سزا میں کوئی رعایت نہیں بلکہ بغیر کسی تصدیق کے کسی انسان کو قتل کرنا غلط بات ہے اگر مشال خان نے کوئی گستاخی کی بھی ہے تو یونیورسٹی انتظامیہ کو قانون کا دروازہ کٹھکٹا نہ چاہئے تھا کیونکہ ملک میں توہین رسالت قانون موجود ہے اس کے تحت سزا دی جاتی لیکن مشال خان کا قتل توہین رسالت کی خاطر نہیں کسی ذاتی مفاد یا کسی سازش کے تحت کیا گیا ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنوں پریس کلب کے دورہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے ضلعی امیر مفتی عظمت اللہ سعدی بھی موجود تھے مولانا عزیز الرحمن ثانی نے کہا کہ توہین رسالت کا قانون لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوں سے بنا ہے اور اس قانون پر بہت ساری شہادتیں دی گئی ہے اتنی آسانی سے توہین رسالت قانون میں کوئی بھی تبدیلی نہیں کر سکتا اگر مشال خان قتل توہین رسالت قانون میں ترمیم کی کوشش ہے تو یہ کسی کو بھی یہ خیال نہیں آنا چاہئے کیونکہ اگر ایسا کسی نے سوچا بھی تو صرف علماء اور طلبہ کرام ہی بلکہ ہر مسلمان بچہ اس کے خلاف نکلے گا انہوں نے کہا کہ پاکستان اول آخر کلمہ کی بنیاد پر بنا تھا لیکن بد قسمتی سے یہاں پر کچھ لوگ غیروں کے الا کار بنے ہوئے ہیں کیونکہ پاکستان کے جیلوں میں 60سے زائد توہین رسالت کے مرتکب ملزمان موجود ہیں لیکن کئی دہائیاں گزرنے کے باوجود ان میں سے کسی فرد کو سزائے موت نہیں ملی جو کہ زیادتی ہے انہوں نے کہا کہ مشال خان کے قتل کی تحقیقات حکومت کی ذمہ داری ہے وہ اس واقعہ کا سخت نوٹس لے اگر وہ بے گناہ ہے تو اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی جائے توہین رسالت قانون میں ترمیم کے خلاف آخری حد تک جدوجہد جاری رکھیں گے

متعلقہ عنوان :