مشال قتل کیس: لیکچرر نے بطور گواہ اپنا بیان عدالت میں ریکارڈ کروادیا

ہفتہ 22 اپریل 2017 23:02

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2017ء) عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے جرنلزم ڈیپارٹمنٹ کے لیکچرر ضیااللہ ہمدرد طالبعلم مشال خان قتل کیس میں بطور گواہ عدالت میں پیش ہوئے جہاں پر انہوں نے اپنا بیان قلمبند کرادیا۔مشال خان قتل کیس میں مقامی مجسٹریٹ کی عدالت میں عبدالولی خان یونیورسٹی جرنلزم ڈیپارٹمنٹ کے استاد ضیااللہ ہمدرد نے اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے عدالت کو بتا یاکہ وہ مشال کو ذاتی طور پر جانتا تھا مشال خان ایک ہونہار اور قابل لڑکا تھا جو ہیومنزم اور نیشنلزم میں انٹرسٹڈ تھاضیائ اللہ ہمدرد نے اپنے بیان میں کہا کہ میں نے کبھی بھی مشال سے توہین مذہب کی باتیں نہیں سنی واقعہ کے وقت ایس ایس پی آپریشن اور یونیورسٹی انتظامیہ ایک ساتھ موجود تھی میں نے ایس ایس پی آپریشن کو مشال کے بچانے کا کہا لیکن اس نے ساری زمہ داری ڈی ایس پی پر ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ مشال کو بچا لینگے، جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ کو اس حوالہ سے اطلاعات تھی لیکن انہوں نے بھی کچھ نہیں کیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب مشال قتل کے خلاف خیبر پختونخوا اسمبلی کے سیکرٹریٹ میں ایک قرار داد جمع کردی گئی ہے جس میں یونیورسٹی چیئرمین، پروفیسرز اور موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرنے اور انہیں شامل تفتیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :