کرسی چھوڑنے تک’’گو نواز گو‘‘ کے نعروں کا سامنارہے گا ، ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے‘عبدالعلیم خان

وزیر اعظم کی حمائیت میں گلا پھاڑنے والے وزراء کو خوش دلی سے مخالفت کا بھی سامنا کرنا چاہیے ‘ صدر پی ٹی آئی سنٹرل پنجاب

ہفتہ 22 اپریل 2017 23:06

کرسی چھوڑنے تک’’گو نواز گو‘‘ کے نعروں کا سامنارہے گا ، ابھی تو پارٹی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2017ء) تحریک انصاف سنٹرل پنجاب کے صدر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے کرسی چھوڑنے تک ’’گو نوازگو ‘‘کے نعروں کا سامنا رہے گا وزراء ’’خاطر جمع رکھیں ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے‘‘اور یہی کہا جا سکتا ہے کہ آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا ،وزیر اعظم کی حمائیت میں گلا پھاڑنے والے وزراء صاحبان کو خوش دلی کے ساتھ مخالفت کا بھی سامنا کرنا چاہیے ،انہوں نے سوال کیا کہ مخالفانہ نعروں کی بنیادپر طلبا کو حراست میں لینا کہاں کی جمہوریت ہے ۔

اپنے ایک بیان میں عبدالعلیم خان نے کہاکہ تخت لاہور کا یہ حال ہے کہ وفاقی وزراء عوام میں نہیں جا سکتے تو باقی شہروں میںاس سے بھی بڑھ کر رد عمل ہو گاانہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت تمام حکومتی تقاریب پہلے ہی چار دیواری میں منعقد ہو رہی ہیں تاکہ عوامی رد عمل سے بچا جا سکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گو نواز گو کی گونج سینٹ اور قومی اسمبلی سے لے کر گلی محلوں تک پہنچ چکی ہے اب یہ نواز شریف پر منحصر ہے کہ وہ کہاں تک ذلت اور رسوائی کا سامنا کرنا چاہتے ہیں ۔

نواز لیگ کی پاناما فیصلے کو اپنے حق میں قرار دینے کی تمام کوششیں ناکام ہوچکی ہیں اور اب عوامی رد عمل شروع ہو گیا ہے جو گندے انڈوں اور ٹماٹروں تک بھی جا سکتا ہے ۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ تحریک انصاف پہلے ہی وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ کر چکی ہے جس کی دیگر سیاسی جماعتوں نے حمائیت کر دی ہے جس قدر تاخیر ہو گی نواز شریف اس قدر ہی تنہا ہوتے جائیں گے ۔

تحریک انصاف کے ممبر صوبائی اسمبلی محمد شعیب صدیقی نے بھی گڑھی شاہو سٹیڈیم میں وفاقی وزیر ریلوے کی موجودگی میں گو نواز گو کے نعروں پر حکومتی رد عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں علم ہونا چاہیے یہ عمران خان اور عبدالعلیم خان کا حلقہ ہائے انتخاب ہے یہاں گلی گلی میں یہی شور ہے کہ نواز شریف چور ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی وفاقی اور صوبائی وزراء کو ایسے ہی رد عمل کا سامنا کرنا پڑے گا ۔شعیب صدیقی نے کہا کہ گرفتار کھلاڑیوں کو وزیر اعظم کے حکم پر رہا کرنا بھی ٹوپی ڈرامہ ہے جس پر تحریک انصاف پنجاب اسمبلی میں بھی معاملہ اٹھائے گی ۔

متعلقہ عنوان :