چناری،جنسی تشدد کا شکار خاتون اور شوہر کا آرمی چیف سے انصاف کا مطالبہ

پولیس کی ناقص تفتیش سے ایک شخص کی ضمانت ہو گئی، تین ضمانت کی کو ششوں میں مصروف ہیں، پولیس نے قتل اور دہشت گردی کی دفعات ایف آئی آر میں شامل نہیں کیں ،متاثرہ خاتون

پیر 24 اپریل 2017 21:27

چناری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2017ء) آزاد کشمیر کے ضلع ہٹیاں بالا کے گائوںمراد آبادچکارجنسی تشدد کا شکار ہو نے والی خاتون اور انکے شوہر نے آزاد کشمیر حکومت اور پولیس کی جانب سے فوری انصاف کی عدم فراہمی پر چیف آف آرمی سٹاف سے انصاف کا مطالبہ کر دیا۔

(جاری ہے)

یہ مطالبہ جنسی تشدد کا شکار ہو نے والی خاتون صوفیہ بی بی اور ان کے شوہرحبیب الرحمن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ پولیس کی ناقص تفتیش کی بناء ایک شخص کی ضمانت ہو گئی ہے جبکہ باقی تین بھی ضمانت کی کو ششوں میں مصروف ہیں اس زیادتی کے باعث ہمارا بچہ ضائع ہو گیا پولیس نے اس کے باوجود قتل اور دہشت گردی کی دفعات ایف آئی آر میں شامل نہیں کیںڈی این اے ٹیسٹ کے لیے دیے گئے خون کے نمونے سی ایم ایچ مظفرآباد سے دوبارہ پولیس کے پاس پہنچ چکے ہیں اور ٹیسٹ کروانے کے لیے ہم سے ہی پیسے مانگھے جا رہے ہیں ہمارے پاس کھانے اور رہنے کے لیے پیسے نہیں تقریبا تین ہفتوں سے بے گھر ہیں ہم کہاں سے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے پیسے دیں انھوں نے کہا کہ پولیس سزا کے بجائے درندوں کو پروٹوکول دے رہی ہے آزاد کشمیر حکومت اور پولیس سے انصاف کی توقع نہیں ہے چیف آف آرمی سٹاف زیادتی کا از خود نوٹس لیتے ہوئے ظالموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں صوفیہ بی بی نے کہا اس زیادتی کے باعث میری طبعیت دن بدن خراب ہوتی جا رہی ہے گھر سے بے گھر ہو نے کی وجہ سے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں نہ تو ہمارے پاس رہنے کو گھر ہے اور نہ ہی پیسے ہیں زیادتی کر نے والے چاروں افراد با اثر ہیں اگر ہم لوگ واپس اپنے گھر کی طرف گئے تو وہ لوگ ہمیں قتل کر دیں گے پہلے انھیں کسی نے اتنی بڑی زیادتی پر سزا نہیں دی اور کل کے روز وہ ہمیں قتل کر کے بھی باہر آجائیں گے

متعلقہ عنوان :