مقبوضہ کشمیرمیں بھارت دانستہ طورپر حالات خراب کررہا ہے، سیدعلی گیلانی

جھوٹے الزامات کے تحت سینکڑوںبیگناہ نوجوان نظربند وں کو قابل رحم حالت میں رکھا گیا ہے، بیان بھارتی پولیس نے مسرت عالم بٹ کو دوبارہ گرفتار کرلیا

منگل 25 اپریل 2017 22:59

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہاہے کہ سیاسی سرگرمیوں پر قدغن ، آزادی کی حقیقی آواز کو دبانے اور آزادی پسند رہنمائوں اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈائونز کے ذریعے بھارت دانستہ طورپر مقبوضہ علاقے میں حالات خراب کرنے کی سازش کر رہا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ جھوٹے الزامات کے تحت سینکڑوںبے گناہ نوجوان نظربند ہیں۔

انہوںنے کہاکہ نظربندوں کو انتہائی قابل رحم حالت میں رکھا گیا ہے جہاں پیشہ ور مجرم جیل انتظامیہ کی ایما پر انہیں نشانہ بنارہے ہیں۔ حریت چیئرمین نے عالمی ریڈ کراس اور ایمنسٹی انٹرنیشنل پر زوردیا کہ وہ کشمیری نظربندوںکی حالت زار کا نوٹس لیںاور انکے ساتھ غیر انسانی رویہ ترک کرنے اور انکی جلد از جلد رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔

(جاری ہے)

جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے سرینگر میں ایک بیان میں کہاہے کہ کٹھ پتلی وزیراعلیٰ نے نئی دلی میں اپنے آقائوں کو کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو کچلنے کیلئے مزید ظالمانہ ہتھکنڈے اختیار کایقین دلایا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ تمام ظالمانہ ہتھکنڈوںکے باوجود بھارتی حکمران اور انکے مقامی آلہ کار کشمیریوں کو محکمو م رکھنے میں ناکام ہو گئے ہیںاور وہ مستقبل میںبھی کامیاب نہیں ہوسکیںگے۔

حریت رہنمائوں میر واعظ عمر فاروق ، شبیر احمد شاہ ، نعیم احمدخان ، قاضی یاسر ، مختار احمد وازہ ، بلال صدیقی ، جاوید احمدمیر اور جہانگیر غنی بٹ نے کہاہے کہ انتظامیہ طلباء کو ہراساں اور ان کا پیچھا کر کے اور تعلیمی اداروں میںگھس کر ان پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کرکے انکے مستقبل کو تاریک بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ادھر بھارتی فوج اور پولیس کے مظالم کے خلاف سرینگر میں مائسمہ اور ملحقہ علاقوںمیں مکمل ہڑتال کی گئی ۔

تمام دکانیںاور تجارتی مراکز بند رہے اور شہر کی سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔ بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء مسرت عالم بٹ کو بارہمولہ کی ایک عدالت کی طرف سے ان کے خلاف 2016ء میں درج کئے گئے جھوٹے مقدمے میں رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا ۔ انہیںکسی نامعلوم مقام پر منتقل کردیاگیا ہے۔1990ء سے مسرت عالم بٹ کے خلاف 34مرتبہ کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا جاچکا ہے ۔

دریںاثناء بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر یشونت سنہا جنہوںنے گزشتہ سال کشمیرکی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے دو مرتبہ دو ٹیموںکی سربراہی کی تھی نے نئی دہلی میں ایک میڈیا انٹرویو میں کشمیر کے بارے میں ایک مکمل طورپر بااختیار مصالحت کار کی تقرری پر زوردیا ہے ۔ انہوںنے کشمیری عوام کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے پر زوردیا جس میں بعدا زاں پاکستان کو بھی شامل کیاجائے۔ انہوںنے کہاکہ انہوںنے بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کا وقت مانگا تھا تاہم وزیر اعظم کے دفتر نے کوئی جواب نہ دیا ۔

متعلقہ عنوان :