پلوامہ ،شوپیان اور کپواڑہ میں کشمیری طلباء پر بھارتی فورسز کے وحشیانہ تشدد کی مذمت

علاقے میں بھارتی فوج اور پولیس اہلکارتعینات کرکے کشمیری طلباء ،طالبات کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ، مولانا عبداللہ طارق

جمعرات 27 اپریل 2017 17:38

ْسرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں جموںوکشمیر ڈیموکریٹک فر یڈم پارٹی نے پلوامہ ،شوپیان اور کپواڑہ میںبھارتی فورسز کی طرف سے کشمیری طلباء پر پیلٹ گن اور آنسو گیس کے وحشیانہ استعمال پر کٹھ پتلی انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سیکریٹری جنرل مو لا نا محمد عبداللہ طار ی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ کشمیری طلباء کے خلاف انتقامی کارروائیوں پر کٹھ پتلی انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ گزشتہ سال عوامی انتفادہ کے دوران انتظامیہ تعلیمی ادارں کو کھولنے کیلئے بضد تھی اور آج ان ہی اداروں میں بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروںتعینات کرکے کشمیری طلباء اور طالبات کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہاکہ انتظامیہ کشمیری طلباء کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کر کے نوجوانوں کے مستقبل کو تاریک کررہی ہے جو کہ کشمیری قوم کا روشن مستقبل ہیں۔انہوں نے پلوامہ اورکپواڑہ میں طلبا ء پر ظلم و تشدد کی شدید مذمت کی ۔مولانا عبداللہ طاری نے معروف آزادی پسند شخصیت سرجان برکتی پر پولیس کے تشدد اور دختران ملت کی سربراہ آسیہ انداربی کی گرفتاری کی بھی شدید مذمت کی ۔

انہوںنے کہاکہ سرجان برکاتی کو گزشتہ روز شوپیان کی عدالت میں پیش کیاگیا اس دوران وہاں پہلے ہی مو جود پولیس کی بھاری جمعیت انہیں پو لیس اسٹیشن لے گئی جہاں ڈی ایس پی عاشق ٹاک نے انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ۔حریت رہنماء نے کہا کہ ان ہتھکنڈوں سے آزادی پسند وں کے حوصلے کو پست نہیں کیاجاسکتا اور یہ انتظامیہ کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہیں۔