مشال قتل کیس،پولیس نے مرکزی ملزم کوگرفتارکرلیا،ملزم مقتول کاکلاس فیلوہے،آلہ قتل برآمد

جمعرات 27 اپریل 2017 23:36

مشال قتل کیس،پولیس نے مرکزی ملزم کوگرفتارکرلیا،ملزم مقتول کاکلاس ..
مردان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اپریل2017ء) مشال قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران کوگرفتارکرلیاگیا‘ ملزم مقتول کا کلاس فیلو نکلا،آلہ قتل برآمد کرلیا‘ ملزم نے اعتراف جرم بھی کر لیا ،مقتول مشال خان کو دوگولیاں لگیں‘ جائے وقوعہ سے تین خول برآمد کرلئے گے ہیں‘گرفتار ملزم کو میڈیا کے سامنے پیش کردیاگیا ۔مردان کے ڈی آئی جی عالم خان شنواری نے اس اہم پیش رفت کے حوالے سے اپنے دفتر میں ڈی پی او ڈاکٹر میاں سعید احمد اور ایس پی انوسٹی گیشن شفیع اللہ گنڈاپور کے ہمراہ پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایاکہ مشال کو دو گولیاں لگیں جس کی تصدیق میڈیکل رپورٹ میں ہوئی ہے اور ملزم عمران نے اپنا جرم تسلیم کر لیا ہے۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ وقوعہ کے وقت خیال یہ تھاکہ مشال یونیورسٹی سے باہر ہے اس لئے پولیس افسران اس کے ایک ساتھی طالبعلم اور ایک پروفیسر کو موقع سے ریسکیو کرنے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ ایڈمن بلاک میں چلے گئے تھے، مشال سے فون پر بات کی گئی تو اس نے بھی کنفرم کیا کہ وہ یونیورسٹی سے باہر ہے مگر پھر سب کچھ تقریباً 10 منٹ کے اندر ہوا کہ پولیس حکام کو موقع پر پہنچنے اور حالات کو کنٹرول کرنے کا وقت ہی نہ ملا، عالم خان شنواری نے کہا کہ واقعے کے حوالے سے پولیس کو 12:52بجے اطلاع ملی اور 13 منٹ بعد ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی تھی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پولیس واقعے کے تکنیکی پہلوؤں کی تفتیش کیلئے ایف آئی اے سے بھی مدد لے رہی ہے‘ ڈی آئی جی مردان عالم خان شنواری نے بتایا کہ ملزم نے مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے مشال کی لاش کوجلانے سے بھی بچایا ہے،تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے پولیس کو اطلاع دینے میں تاخیر کی اور وہ خود 3گھنٹے تک واقعے کی انکوائری کرتی رہی۔

انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پولیس تمام شواہد باریک بینی سے اکٹھا کررہی ہے اور تحقیقات میں جو بھی پولیس اہلکار یا آفیسر مرتکب پایا ا س کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پو لیس کے مطابق اس اہم کیس میں مزید پانچ ملزمان گرفتارکرلئے گے ہیں جوتما م کے تمام یونیورسٹی کے طالب علم ہیں‘ تازہ گرفتاریوں کے بعد اب تک کی گرفتار ملزمان کی تعداد 41 ہوگئی ہے جن میں یونیورسٹی کے ملازمین بھی شامل ہیںپولیس کے مطابق اب تک چھ ملزمون نے اعتراف جرم کر لیا ہے۔

متعلقہ عنوان :