دبئی کےصحرا سے سرکےبغیرکس طرح لاش برآمدکی گئی؟

جمعہ 28 اپریل 2017 18:17

دبئی کےصحرا سے سرکےبغیرکس طرح لاش برآمدکی گئی؟
دبئی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28اپریل2017ء):۔ پراسیکیوشن میں عینی شاہد نے بیان دیا کہ کس طرح اسے ایک بغیرسرکے فلپائن کی گھریلوملازمہ کی لاش دبئی کے صحرا میں پڑی ہوئی دکھائی دی۔ اس کے بیان کے بعد قاتل تک تین ماہ کے اندر پہنچنے میں آسانی ہوئی۔خلیج ٹائمز کی تفصیلات کے مطابق ابوظہبی کریمینل عدالت نے ایک مقدمے کی سماعت کی جس میں ایک قصائی نے اپنی خالہ کو ابوظہبی کے علاقےمصفح میں10,000درہم کے قرضے کے باعث قتل کردیا تھا۔

یہ رقم اس شخص نےاس فلپائن کی خاتون سے متحدہ عرب امارات تک سفرکرنے کے لئے قرضے کے طورلئےتھے۔اس کو قتل کرنے کے بعد اس نے اس کے جسم کے ٹکڑوں کو دبئی اورعجمان کے صحرمیں چھپا دیا تاکہ وہ سزاسے بچ سکے۔سی آئی ڈی کے ڈائریکٹر نے دبئی پولیس کو بتایا کہ اسے خبر ملی تھی کہ الورقاء کے صحرائی علاقے میں ایک لاش اکیڈمی سٹی روڈ میں پڑی دکھائی دی ہے۔

(جاری ہے)

وہ سرکے بغیرجسم درخت کے نیچے پڑاہوا تھا ۔ وہ علاقہ نہایت سنسان تھا جہاں کوئی بھی راہ گزر نہیں ۔ لاش اس قدر بوسیدہ حالت میں تھی کہ دیکھنے کے قابل بھی نہیں تھی۔سی آئی ڈی آفیسر کا کہنا ہے کہ اس خاتون کے جسم کے کچھ حصے عجمان کے صحرائی علاقے میں موجود ہیں ۔قاتل کے متعلق نشاندہی ہونے کے بعد ہی اسے گرفتارکرلیا گیا تھا۔ جب کہ اس شخص نے قبول کرلیا تھا کہ قرضہ کی رقم نہ ہونے کے باعث اس نے اپنی خالہ کا قتل کیا تھا۔

اس کی خالہ نے 10,000 درہم واپس طلب کیے تھے جو کہ وہ واپس نہیں کرسکا اور اس کو قتل کردیا۔ اس نے کسی بھی سزا سے بچنے کے لئے اس کو صحرائی علاقے میں بلایا اور اس کو چاقو کے وار سے قتل کردیا۔ بعدازاں اس نے اس کو بیگ میں ڈالا اورمخلتف صحراؤں میں دبا دیا۔مقدمے کی سماعت 23 مئی تک ملتوی کردی گئی ہے۔