تحریک آزادی کشمیر کو کامیابی کی منزل سے ہمکنار کرنے کے لیے سیاسی ،سفارتی اور عسکری محاذ پر بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا‘ مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کشمیر فیصلہ کن مرحلے میں ہے

جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر وممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی کا استقبالیہ سے خطاب

اتوار 30 اپریل 2017 15:40

باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 اپریل2017ء) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر وممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ تحریک آزادی کشمیر کو کامیابی کی منزل سے ہمکنار کرنے کے لیے سیاسی ،سفارتی اور عسکری محاذ پر بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا،تحریک کشمیر برطانیہ کی خدمات قابل تحسین ہیں جماعت اسلامی حکومت کی طرف سے کشمیریوں سے یکجہتی کے لیے 3مئی کی کال کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتی ہے سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے بچے بھرپور طریقے سے مقبوضہ کشمیر کے بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں ،پاکستان کی سلامتی اور استحکام کشمیر کی آزادی سے مشروط ہے پاکستان کی حکومت او ر عوام کشمیر یوں کی پشتیبانی کا حق ادا کریں ،مقبوضہ کشمیر کے اندر تحریک آزادی کشمیر فیصلہ کن مرحلے میں ہے اس کو منزل تک پہنچانے کے لیے بیس کیمپ اور پاکستان کی حکومت کو فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہو گا ،ان خیالات کااظہار انہوں نے تحریک کشمیربرطانیہ کے صدر فہیم کیانی کے اعزاز میں دئیے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،تقریب سے تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی،امیر ضلع نثار شائق،مسلم لیگ ن کے راہنما طاہر اقبال ،جماعت اسلامی کے راہنما تنویر انور خان،ظہیر گردیزی سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا ،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرشید ترابی نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان اور آزادکشمیرنے 1986میں تحریک کشمیر برطانیہ کا قیام عمل میں لایا تاکہ مسئلہ کشمیر کو سفارتی محاذ پر بھرپور انداز سے اجاگر کیا جائے ،تب سے لیکر آج تک تحریک کشمیر برطانیہ نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے شاندار اور تاریخ ساز خدمات سرانجام دی ہیں ،منور حسین مشہدی مرحوم،محمد غالب اور اب فہیم کیانی اس کی قیادت کررہے ہیں ،تحریک کشمیر برطانیہ نے فہیم کیانی کی قیادت میں سٹی کونسلرز اور پارلیمنٹ کے ممبران سے بھرپور رابطے کیے اور پارلیمنٹ کے اندر قرار داد منظور کروائی جو تاریخی کامیابی ہے اسی طرح نریندر مودی کے دورہ برطانیہ کے موقع پر تحریک کشمیر برطانیہ نے برطانیہ کی تاریخ کا سب سے بڑا اینٹی مودی مارچ کیا اسی طرح ڈنمارک،سپین،اٹلی ،بیلجم اور جرمنی سمیت دیگر ممالک میں انٹرنیشنل کانفرنسز کا انعقاد کروایا اور مسئلہ کشمیر پر حمایت حاصل کی ،عبدالرشید ترابی نے کہا کہ جماعت اسلامی نے سیاسی اور سفارتی محاذ پر بھرپور طریقے سے مسئلہ کشمیر کو دنیا میں اجاگر کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو دنیا میں کوئی ایک ملک بھی ایسا نہیں ملا جو بھارت کے موقف کا حامی ہو یہ بہت بڑی کامیابی ہے اور اس سے مزید آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ،انہوں نے کہا کہ تارکین وطن کشمیریوں کے سفیر بن کر اپنا کردار ادا کریں ،شیخ عبداللہ ،اندراگاندھی معاہدے کے بعد عملاً یہی کہا جا رہا تھا کہ مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا ہے لیکن سید علی گیلانی اور جماعت اسلامی کی قیادت نے بھرپور طریقے سے شیخ عبداللہ اور اس کی سازش سے کشمیریوں کو آگاہ کیا جس کے نتیجے میں شیخ عبداللہ غدار قرار پائے اور حریت پسند قیادت اور عوام نے فیصلہ کیا کہ وہ آزادی حاصل کرکے رہیں گے ،انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جس سطح پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں جس سطح پر تحریک ہے اس کا حق بیس کیمپ اور پاکستان کی حکومت ادا کرے ،انہوں نے کہاکہ کرپٹ نظام اور کلچر نے بیس کیمپ کو تباہی کے دھانے پر پہنچایا اس کو ختم کرنے کی ضرورت ہے اس موقع پر تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے کہاکہ کشمیریوں کی قربانیوں کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی 8لاکھ بھارتی افواج ایک چھوٹے سے علاقے میں بدترین مظالم ڈھا رہی ہیں لیکن کشمیری پر عزم ہیں وہ آزادی سے کم کوئی بات اور کوئی حل قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں میں نے آزادی کی کئی تحریکوں کا مطالعہ کیا ہے لیکن جو انسانی المیہ اور انسانی حقوق کی خلا ف ورزیاں مقبوضہ کشمیر میں ہو رہی ہیں اور جس جرت کے ساتھ کشمیری ڈٹے ہوئے ہیں وہ میں نے کسی اور تحریک میں نہیں دیکھا انہوں نے کہا کہ برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد تحریک کو نئی جلا ملی ہے نوجوان جن کے ہاتھوں میں کتاب ہونی چاہیے تھی بھارت نے ظلم و تشدد کر کے انہیں گن اٹھانے پر مجبور کر دیا ہے انہوں نے کہاکہ پورے برطانیہ اور یورپ میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا ہے میں نے سیز فائر لائن کا دورہ کیا ہے وہاں کے مسائل اور مشکلات دیکھے ہیں تقسیم خاندانوں کی داستان سنی ہے یہ انسانی تاریخ بہت بڑا المیہ ہے انہوں نے کہاکہ کشمیری دنیا کی بد ترین نسل کشی کا سامنا کررہے ہیں عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے ہماری پوری کوشش ہے کہ ہم برطانیہ سمیت یورپی ممالک کو کشمیریوں کی حمایت پر زیادہ آمادہ کریں اس کے لیے ہم نے سفارتی مہم منظم کی ہے یورپ کے تمام ممالک کے دورے کیے ہیں وہاں کے ممبران پارلیمنٹ اور تارکیں وطن سے ملاقاتیں کررکے انہیں کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کیا ہے اور بھرپور انداز سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے ۔