لیز کی منسوخی کو 6 سال گزر گئے

سی ڈی اے ابھی تک چک شہزاد کے 23 نرسری پلاٹس کا قبضہ حاصل نہیں کر سکا دوبارہ قبضے کے لئے سٹے آرڈر منسوخی کے لئے کوششیں کر رہے ہیں ، سی ڈی اے ترجمان

منگل 2 مئی 2017 17:05

لیز کی منسوخی کو 6 سال گزر گئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مئی2017ء) وفاقی ترقیاتی ادارہ ( سی ڈی اے ) ابھی تک پارک روڈ چیک شہزاد پر وقع پرائیویٹ نرسری سکیم کے 23 نرسری پلاٹس کا دوبارہ قبضہ حاصل نہیں کر سکا ہے حالانکہ لیز کی منسوخی کو چھ سال گزر چکے ہیں ۔ میڈیا رپورٹس میں سی ڈی اے کے ذرائع کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ ادارے ( سی ڈی اے ) کے حکام جان بوجھ کر نرسیوں کے آپریٹرز کے خلاف کارروائی نہیں کر رہے ہیں اور یہاں تک مختلف عدالتوں میں حکم امتناعی حاصل کرنے میں ان کی مدد کی ہے ۔

سی ڈی اے کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ نرسیریاں 2011 کے بعد سے پلاٹس پر سٹے آرڈرز پر چل رہی ہیں اور ہم نے عدالتوں میں مبہم طور پر کیسز نہیں لڑ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال سٹے آرڈر کے خالی ہونے پر انفورسٹمنٹ اور ڈائریکٹوریٹ ونگ نے قبضوں کے حصول کے لئے مشترکہ آپریشنز کئے تھے جن کی لاگت اربوں روپے ہے سی ڈی اے صرف اس مہم کے دوران صرف چند پلاٹس ہی حاصل کر سکی کیونکہ نرسری کے آپریٹرز دوبارہ سٹے آرڈر حاصل کر لیا ہے ۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے جب سی ڈی اے کے ترجمان مظہر حسین سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ عدالتوں کے سٹے آرڈرز ختم کرنے کے لئے کوششین جاری ہین تاکہ نرسری پلاٹس کا قبضہ دوبارہ حاصل کیا جا سکے ۔ موجودہ انتظامیہ نے لیز کی توسیع کے معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے کیونکہ بہت سے کیسز میں لیز سالوں پہلے ختم ہو چکی ہے ۔

متعلقہ عنوان :