حکومت کے ہر محکمے کی کارکردگی خراب ہے، جو کیس بھی سامنے آتا ہے، حکومتی کارکردگی خراب ہی نکلتی‘لاہور ہائیکورٹ

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ کے دل کے مریضوں کے سٹنٹ ضبط کرنے کے خلاف دائردرخواست پرریمارکس

منگل 2 مئی 2017 21:10

حکومت کے ہر محکمے کی کارکردگی خراب ہے، جو کیس بھی سامنے آتا ہے، حکومتی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 مئی2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے دل کے مریضوں کے سٹنٹ ضبط کرنے کے خلاف دائردرخواست پرریمارکس دیئے ہیںکہ حکومت کے ہر محکمے کی کارکردگی خراب ہے، جو کیس بھی سامنے آتا ہے، حکومتی کارکردگی خراب ہی نکلتی، پتہ نہیں حکومت کیسے محکمے چلا رہی ہی ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے فیروز سنز لیبارٹریز کی درخواست پر سماعت شروع کی تودرخواست گزار کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا کہ دل کے مریضوں کو جعلی سٹنٹس ڈالنے کا سکینڈل سامنے آنے پر ڈریپ کی ایما پر ایف آئی نے چھاپہ مار کر درخواست گزار کمپنی کے سٹنٹس اور میڈیکل ڈیوائسز قبضے میں لی لیں جبکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے کسی قواعد و ضوابط میں میڈیکل ڈیوائسز کی تعریف نہیں کی گئی، عدالتی نوٹس کی تعمیل میں اتھارٹی کے وکیل موقف اختیار کیا کہ اتھارٹی نے میڈیکل ڈیوائسز کی تعریف پر مشتمل مراسلہ جاری کر رکھا ہے تاہم متعدد مرتبہ عدالتی استفسار کے باوجود اتھارٹی کے وکیل مراسلہ پیش نہ کر سکے جس پر عدالت ڈریپ کے وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حکومت کے ہر محکمے کی کارکردگی خراب ہے، جو کیس بھی سامنے آتا ہے، حکومتی کارکردگی خراب ہی نکلتی، پتہ نہیں حکومت کیسے محکمے چلا رہی ہے، کسی سرکاری محکمے میں کسی افسر کو نہیں پتہ کہ وہ کیسے کام کر رہا ہے، عدالت نے وضاحت کے لئے اتھارٹی کے ڈائریکٹر میڈیکل ڈیوائسز کو آج3مئی کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ عنوان :