منشیات کے خاتمے میں تعلیمی اداروں کو بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے‘ وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین ناصر

منشیات کے استعمال سے گھر اجڑتے ہیںہمیں اپنی قوت ارادی سے منشیات اور برائیوں کو شکست دینی چاہئے‘سیمینار سے خطاب

جمعرات 4 مئی 2017 19:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2017ء) پنجاب یونیورسٹی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے کہا ہے کہ منشیات کے خاتمے کیلئے تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور طلبہ اپنا کردار ادا کر کے حکومت اور معاشرے کی مدد کریں ۔ وہ پنجاب یونیورسٹی سنٹر فار اپلائیڈ مالیکولر بائیولوجی کے زیر اہتمام الرازی ہال میں انسداد منشیات کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔

سیمینار میں اینٹی نارکوٹکس پنجاب کے فورس کمانڈر بریگیڈئیر خالد محمودگورایہ، ڈائریکٹر ولنگ ویز ڈاکٹر صداقت علی، ڈین فیکلٹی آف لائف سائنسز پروفیسر ڈاکٹر نعیم خان، ڈائریکٹر کیمب ڈاکٹر ندیم شیخ، فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات کی بڑی تعدادد نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے کہا ہے کہ معاشرے سے منشیات کی لعنت کے خاتمے کے لئے انسداد منشیات کے پیغام کو ہر فرد تک پہنچانا چاہئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ منشیات کے استعمال سے گھر اجڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی قوت ارادی سے منشیات اور برائیوں کو شکست دینی چاہئے۔ انہوں نے طلباء و طالبات کو نصیحت کی کہ وہ منشیات کے خلاف اس مہم میں سفیر کا کردار ادا کریں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کے بارے معلومات فراہم کریں۔ بریگیڈئیر خالد محمود گورائیہ نے کہا کہ منشیات کا مسئلہ قومی سکیورٹی کا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی اداروں کی کوششوں کے باعث پاکستان میں پوست کی کاشت صفر ہے تاہم ہم خطے میں ہونے والی پوست کی کاشت کا نشانہ بن رہے ہیں انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کو منشیات سے محفوظ رکھنے کے لئے پاکستان اہم کردار ادا کر رہا ہے اور اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق منشیات کی کھیپ بڑی تعداد میں پکڑنے میں پاکستان گزشتہ چند سالوں سے مسلسل ٹاپ پوزیشنز پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 15 سے 64 سال کی عمر کے 6.45 ملین افراد مختلف اقسام کی منشیات استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انٹی نارکوٹک فورس کی21 پولیس سٹیشنز اور 5 ریجنل ڈائریکٹوریٹ ہیں اور تمام ڈرگ روٹس کی سختی سے نگرانی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 سے تاحال اینٹی نارکوٹک فورس نے 1119 کیسز رجسٹرڈ کئے ہیں اور اس گھناو،ْنے کاروبار میں ملوث 1489 کو گرفتار کیا ہے اور 98 فیصد گرفتار شدہ افراد کو سخت سزائیں مل چکی ہیں اور منشیات کے کیسز میں پوری دنیا میں سب سے ذیادہ مجرموں کو سزا دینے کی شرح پاکستان میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لئے اے این ایف نے سنٹرز بھی قائم کر رکھے ہیں جہاں 8 ہزار افراد کا مفت علاج کیا گیا ہے۔ انہوں نے طلباء وطالبات کو نصیحت کی کہ وہ اعلیٰ تعلیمی اداروں سے اس ناسور کے خاتمے کے لئے گھناو،ْنے کاروبار میں ملوث عناصر کی نشاندہی کریں اور اس سلسلے میں آگاہی پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

متعلقہ عنوان :