کاشتکاروں کی شکایات پر گندم خریداری مرکز کے عملے کیخلاف انکوائری کا حکم ، جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

شہبازشریف کا پسرور میںگندم خریداری مرکز پر اچانک چھاپہ،کاشتکاروں کو چکرلگوانے پر سخت برہم،عملے کی سرزنش کاشتکاروں کیساتھ کسی قسم کی ناانصافی نہیں ہونے دوں گا،خود ہر جگہ پہنچوں گا، کاشتکاروں کو چکر لگوانے والے عملے کو برادشت نہیں کرونگا، کاشتکاروں کو دھکے کھاتا نہیں دیکھ سکتا،ایسا کرنیوالوںکیخلاف سخت کاروائی ہو گی، وزیراعلیٰ پنجاب

جمعہ 5 مئی 2017 21:05

کاشتکاروں کی شکایات پر گندم خریداری مرکز کے عملے کیخلاف انکوائری کا ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 مئی2017ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے جمعہ کوپسرورکے علاقے پورب کلیئر میںگندم خریداری مرکز پر اچانک چھاپہ مارا۔وزیر اعلیٰ بغیر پیشگی اطلاع اور بغیر پروٹوکول گندم خریداری مرکز پہنچے،وزیراعلیٰ نے گندم خریداری مرکز پرگندم خریداری مہم 2017کا جائزہ لیااور گندم خریداری مرکز پر کاشتکاروں کو فراہم کی جانیوالی سہولتوں کا معائنہ کیااورگندم خریداری مرکز پر موجودکاشتکاروں سے ملاقات کی اور کاشتکاروں سے خریداری مرکز پر فراہم کی جانے والی سہولتوں اور عملے کے رویے کے بارے دریافت کیا ۔

وزیراعلیٰ نے باردانہ کی تقسیم کے عمل کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا اور باردانہ کی تقسیم کے رجسٹرکو چیک کیا۔وزیراعلیٰ نے باردانہ کے گوداموںکا بھی دورہ کیا اورموقع پر ہی انتظامیہ کو ضروری ہدایات جاری کیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ نے گندم خریداری مرکز کے دورے کے دوران بعض کاشتکاروںکی جانب سے تیسری بار چکر لگوانے کی شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے خریداری مرکز کے عملے کی سرزنش کی اور عملے کے کاشتکاروں کے ساتھ رویے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

وزیر اعلیٰ نے کاشتکاروں کی شکایات پر گندم خریداری مرکز کے عملے کیخلاف انکوائری کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ شفاف اوربلاامتیاز انکوائری کرکے جلد رپورٹ پیش کی جائے اور تحقیقات کی روشنی میںذمہ داروں کیخلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوںنے کہا کہ کاشتکاروں کو گندم خریداری مراکز کے باربار چکر لگوانے والے عملے کو کسی صورت برادشت نہیں کروںگا۔

گندم کے خریداری مراکز کاشتکاروں کی سہولت کیلئے بنائے گئے ہیں نہ کہ انہیں چکر لگوانے کیلئے،میں کاشتکاروں کو دھکے کھاتا نہیں دیکھ سکتا اورکاشتکاروں کیساتھ گندم خریداری مراکز پر ایسا سلوک کرنیوالے عملے کیخلاف سخت کاروائی ہو گی۔وزیر اعلیٰ نے کاشتکاروں کو یقین دلایا کہ میںآپ کا بھائی ہوں اور میں گندم خریداری مہم کی ذاتی طورپر نگرانی کررہا ہوں۔

آپ کے حقوق کا تحفظ میری ذمہ داری ہے، جسے احسن طریقے سے ادا کروں گا۔آپ سے کسی قسم کی ناانصافی نہیں ہونے دوں گااورمیں خود ہر جگہ پہنچوں گا۔ انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت نے رواں برس کاشتکاروں سے 40لاکھ ٹن گندم خریدنے کا ہدف مقرر کیا ہے اور کاشتکاروں کی محنت کا معاوضہ انہیں ہر قیمت پر ملے گا۔وزیراعلیٰ نے باردانہ کی تقسیم اور گوداموں میں گندم کے سٹاک کے رجسٹرکوچیک کیااوراعداوشمار میں موزانہ نہ ہونے پر خریداری مرکزکے تمام ریکارڈکی فزیکل چیکنگ کا حکم دیتے ہوئے ڈی پی او کو ہدایت کی کہ باردانہ کی تقسیم کے عمل اور گندم کے سٹاک کی سوفیصد چیکنگ کی جائے اوراس ضمن میںہرپہلو سے جامع تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے اوراس ضمن میں آج تک کا ریکارڈ سیل کیا جائے تاکہ کوئی اس میں ردوبدل نہ کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے گندم خریداری مہم کیلئے انتہائی شفاف پالیسی بنائی ہے اوراس پالیسی سے کوئی غیر مستحق فائدہ نہیں اٹھا سکے گااورگندم خریداری مہم میں بھی میرٹ کی پالیسی کا بول بالا ہوگا۔وزیراعلیٰ نے گندم خریداری مرکز پردورے کے دوران ایک بزرگ کاشتکار کو سائیڈ پر کرنے کی کوشش پر برہمی کا اظہار کیا اورکہا کہ خریداری مراکز پر کاشتکاروں کیساتھ اپنے بھائیوں جیسا سلوک کیا جائے ۔

وزیراعلیٰ نے بزرگ کاشتکار کو سائیڈ پرکرنیوالے عملے کی سخت سرزنش کی اوربزرگ کاشتکار کو پاس بلا کر گلے سے لگایا ۔ انہوںنے کہا کہ میرے ہوتے ہوئے کوئی کاشتکار کا استحصال نہیں کرسکتااور میںنے پہلے بھی کاشتکاروں کی خدمت کی ہے اورآئندہ بھی کروں گا۔ وزیراعلیٰ نے کاشتکاروں کی فہرستوں اوررجسٹر میں درج اعدادو شمارکو بھی چیک کیا۔

متعلقہ عنوان :