امریکہ، امتحان میں دھوکہ دہی کے الزام میں چار چینی طالب علم گرفتار

تین چینی شہریوں نے انگلش کا ٹیسٹ پاس کرنے کے لیے اپنے ہم وطن کو بھاری رقم اداکی تھی،وفاقی حکام

ہفتہ 6 مئی 2017 14:35

امریکہ، امتحان میں دھوکہ دہی کے الزام میں چار چینی طالب علم گرفتار
بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2017ء) چین سے تعلق رکھنے والے تین طالب جنہوں نے 2015ء اور 2016ء میں امریکہ کے کالجوں میں داخلہ کے لیے در کار انگریزی زبان کا ٹیسٹ دینے کے لیے ایک اور چینی طالب علم کو رقم ادا کی تھی، اٴْنھیں گرفتار کر لیا گیا ۔ ان تینوں طالب عملوں کو امریکہ کی معروف یونیورسٹیوں میں داخلہ مل گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکہ کے وفاقی حکام نے ان چاروں افراد کو امریکہ کے ساتھ فراڈ کرنے کی سازش کے الزام میں گرفتار کر لیا۔

اگر ان کے خلاف یہ الزام ثابت ہو جاتا ہے تو انہیں پانچ سال کی قید، رہائی کے بعد تین سال تک کی نگرانی اور دو لاکھ پچاس ہزار ڈالر جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔ان کو اگر مجرم قرار دیا جاتا ہے تو انہیں اپنی سزا مکمل کرنے کے بعد ملک بدر بھی کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

امریکہ کے محکمہ انصاف نے تین طالب عملوں کی جگہ ٹیسٹ دینے والے شخص کی شناخت یی وانگ کے نام سے کی، جس کی عمر 25 سال ہے اور وہ بوسٹن کے باہر واقع ہلٹ انٹرنیشنل بزنس اسکول کے طالب علم ہیں۔

ٹوفل انگریزی زبان کا ٹیسٹ ہے اور اسے 130 سے زائد ملکوں کے کالج، یونیورسٹیاں اور ادارے تسلیم کرتے ہیں۔ کئی امریکی یونیورسٹیوں اور امریکہ کی حکومت کی طرف سے طالب علموں کو ویزے کے اجرا کے لیے یہ ٹیسٹ پاس کرنا ضروری ہوتا ہے۔ہر تعلیمی ادارے کی طرف سے ’ٹوفل ٹیسٹ‘ میں درکار کم از کم اسکور کی حد مختلف ہے۔ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ چینی طالب علموں پر دھوکا دہی سے امریکہ کی یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے کے لیے ضروری معیاری ٹیسٹ کو پاس کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔اس سے قبل 2015 میں 15 چینی طالب علموں کو مبینہ طور پر ’فراڈ‘ کر کے امریکہ کے تعلیمی اداروں میں داخلہ کے لیے درکار امتحانوں کو پاس کرنے پر گرفتارکیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :