کشمیری عوام پر بربریت کیبھارتی پالیسیوں کے انتہائی سنگین نتائج نکلیں گے،میر واعظ

نہتے لوگوں کے خلاف سرکاری دہشت گردی کا بھر پور مظاہرہ کیا جا رہاہے،حریت رہنما

ہفتہ 6 مئی 2017 16:44

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 مئی2017ء)مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کی چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ کشمیری عوام کے خلاف جبر و استبداد پرمبنی بھارتی پالیسیوں کے انتہائی سنگین نتائج نکلیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے شہداء کے عظیم مشن کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم کیے ہوئے ہیں اور ان کی خواہشات اور امنگوں کو فوجی طاقت کے بل پر ہرگز کچلا نہیں جاسکتا۔

میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جامع مسجد سرینگر کو فوجی چھاونی میں تبدیل کرنے اوربندشوں ، ناکہ بندیوں اور پابندیوں کو بھارتی حکمرانوں کی کشمیر مخالف پالیسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ تاریخ جامع مسجد کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے تاکہ اس کے منبرو محراب سے کشمیری عوام کے دینی ، سیاسی اور معاشرتی حقوق کے حق میں اٹھنے والی آواز کو خاموش کیا جائے۔

(جاری ہے)

ا نہوں نے کہاکہ بھارت کی جابرانہ پالیسیوں کی وجہ سے کشمیری عوام سڑکوں پر آنے کے لیے مجبور ہیں ۔ میر واعظ نے کہا کہ غیر جمہوری اور غیر انسانی حربوں کا سخت ردعمل نکلے گا جس کی ذمہ داری بھارتی حکومت پر عائد ہوگی۔ میرواعظ نے سرینگر ،سوپو، شوپیاں اور دیگر علاقوں میں طلباء و طالبات کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض فورسز کی جارحانہ کاروائیاں سرکاری دہشت گردی کا بدترین مظاہرہ ہیں۔

میرواعظ نے شوپیاں کے دو درجن کے قریب دیہات کے فوجی محاصرے اور ہزاروں کی آبادی کو یرغمال بنانے کو کشمیری عوام کے خلاف بھارتی حکومت کا اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شوپیاں میں جو کچھ ہوا اور جس طرح سے وہاں خو ف و ہراس کا ماحول پید کیا گیا، وہ ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے۔انہوںنے کشمیر کے معاملات پر بھارت کے ذرائع ابلاغ کے ایک حصے کی منافقانہ روش کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیرمیں ہورہی حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کی پردہ پوشی کر کے صحافتی بددیانتی کا کھلا مظاہرہ کیا جا رہا ہے ا۔ میرواعظ نے کہا کہ بھارت اپنا سیکولر کردار کھوتا جا رہا ہے اور یہاں کی اقلیتیں خاص طور پر مسلمان اب غیر محفوظ ہوتے جا رہے ہیں جو انتہائی افسوسناک ہے۔