امتحانات کو ہر ممکن طور پر شفاف رکھا جائے گا، اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ

ہفتہ 6 مئی 2017 23:50

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 مئی2017ء) اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کی جانب سے اس امر پر انتہائی افسوس کا اظہارکیا گیا ہے کہ بعض حلقوں کی جانب سے بورڈ پر دبائو بڑھا کر غیر قانونی فوائدکے حصول کی کوششیں کی جا رہی ہیں جبکہ بورڈ نے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ امتحانات کو ہر ممکن طور پر شفاف رکھا جائے گا اس حوالے سے تعلیم سے وابستہ اساتذہِ کرام طلبہ و طالبات نے موجودہ امتحانات کے انتظامات کو انتہائی بہترین قرار دیا اور بورڈ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ طلبہ کو اپنے امتحانی فارم جمع کرانے سے لے کر ایڈمٹ کارڈ کے حصول تک کسی بھی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا بورڈ کی جانب سے بہترین سہولیات بہم پہنچانے پر طلبہ و طالبات اور بالخصوص والدین نے اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو بورڈ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق گذشتہ کئی ماہ سے یہ پرو پیگنڈا کیا جارہا تھا کہ 2017ء کے سالانہ امتحانات اپنے مقررہ وقت پر نہیں ہو پائیں گے، مگر ایسا نہیں ہوسکا 27 اپریل کی رات بارہ بجے تک بڑے زور و شور سے الیکٹرانک میڈیا پر پروپیگنڈا کیا گیا کہ طالب علموں کو ایڈمٹ کارڈ نہیں مل سکے جو کہ سراسر غلط ثابت ہوا۔ بورڈ نے بروقت ایڈمٹ کارڈ جاری کئے اور پرسکون طریقے سے امتحانات کا انعقاد ممکن بنایا۔

اس سلسلے میںفرضی طلبہ کے انٹرویوز بعض چینلز پر نشر کئے گئے جن کا تعلیم/امتحانات سے کوئی تعلق ہی نہیں تھا۔ 28 اپریل کو امتحانات شروع ہونے کے بعد سے یہ پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ امتحانی پرچہ سوا نو بجے آوٹ ہو جاتا ہے، حالانکہ امتحانی نظام سے وابستہ تمام سینٹر سپریٹنڈنٹس، پروفیسرز اور امتحانات سے وابستہ تمام لوگ جانتے ہیں کہ سیل بند سوالیہ پرچے (MCQ'S)کے پیکٹ سوا نو بجے سینٹر سپریٹنڈنٹ اپنی موجودگی میں کھلواتے ہیں تاکہ امتحان بروقت شروع ہوسکے۔

اس کے بعد واٹس ایپ کے ذریعے پرچہ باہر آجانے کی افواہیں پھیلائی جاتی ہیں۔ آج کل کے دور میں واٹس ایپ کا گروپ بنانا کوئی مشکل کام نہیں ہے اور واٹس ایپ کا استعمال روکنا بورڈ کا اختیار نہیں تاہم بورڈ کی جانب سے امتحانی مراکز پر موبائل فون لانے پر پابندی کی سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں اور تمام امتحانی مراکز پر اس ضمن میں بورڈ کی جانب سے طلبہ کی راہنمائی کے پینا فلیکس بینرز آویزاں کئے گئے ہیں اور اس حوالے سے تمام امتحانی مراکز کو احکامات بذریعہ مراسلہ نمبرBIE/Chairman/PS-05/2212/2017 مورخہ:تین مئی جاری کردیے گئے ہیں، اگرکوئی طالب علم موبائل کا استعمال یا دیگر غیر قانونی ذرائع استعمال کرتا ہے تو اس کے خلاف بورڈ قوانین کے مطابق کارروائی کی جاتی ہے۔

اس بات کا بھی نوٹس لیا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر بعض افراد کی جانب سے من گھڑت اور مبالغہ آمیز ویڈیوز چلائی جا رہی ہیں جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس صورت حال سے ایسامعلوم ہوتا ہے کہ کسی مخصوص حلقہ کی طرف سے انٹر بورڈ کے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، جس سے چند مفاد پرست عناصر اپنے ذاتی مفاد کے حصول کے لئے پورے تعلیمی نظام خصوصاً کراچی کے نوجوان طالب علموں میں مایوسی پیدا کر رہے ہیں۔ بورڈ اس امر میں تمام طلبہ و طالبات اور ان کے والدین کو یقین دلاتا ہے کہ کسی بھی دبائو میں آئے بغیر امتحانی نظام کی شفافیت برقرار ہے اور آئندہ بھی رکھی جائے گی اور کسی بھی قسم کی بیرونی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔