بھارت کا تاج قراردیے جانے والے خطے میں کسی کا سرسلامت ہے اور نہ دستار‘ شبیر شاہ

کشمیریوںکے سر صرف اس لیے قلم کئے جارہے کہ وہ اپنی سیاسی آزادی کی بات کرتے ہیں

منگل 9 مئی 2017 19:54

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2017ء) مقبوضہ کشمیر میںڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ نے کہا ہے کہ بھارت کا تاج قرار دیے جانے والے خطے میں نہ کسی کی زندگی اور نہ کسی کی عزت محفوظ ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کٹھ پتلی وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے بیان کہ جموںو کشمیر بھارت کا تاج ہے کے ردعمل میں کہاکہ یہ سب کہنے کی باتیں ہیں اورجسے تاج کہا جارہا ہے ،وہاں نہ کسی کا سر سلامت ہیں اور نہ دستار ۔

انہوں نے کہاکہ یہ دنیا کی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی ایک دانستہ کوشش ہے۔ انہوں نے کہا بھارت کا تاج قراردیے جانے والے خطے میں خون کی ہولی کیوں کھیلی جارہی ہے ،نوجوانوں کی آنکھیں کیوں چھینی جارہی ہیں ،خواتیں کی تذلیل اورلوگوں کا گلا کیوں دبایا جارہا ہے ، تعلیمی اداروں میں فورسز کو تعینات اورعوامی رہنمائوں کو سالہاسال تک نظربندکیوں رکھا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی یہ کہنے سے کیوں کترارہی ہے کہ حالیہ نام نہاد انتخابات کو کامیاب کرانے کے لئے معصوم نوجوانوں کاخون بہایا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ دودھ اور ٹافی کا طعنہ دے کر تاج قرار دیے جانے والے خطے میں قتل عام کی کھلی چھوٹ دی جارہی ہے۔ شبیر احمد شاہ نے کہاکہ بھارت کے میڈیا کو کشمیری عوام کے خلاف زہر اگلنے کی اجازت دی جارہی ہے لیکن اسلام اور قران سے متعلق میڈیا پر پابندی عائد کی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور اظہار رائے کی آزادی کا ڈھنڈورا پیٹنے والے لوگوں کی سانسوں پر پہرے بٹھانے کے لئے ریاستی طاقت استعمال کررہے ہیں ۔پولیس کو تھرڈڈگری تارچر کرنے کی کھلی چھوٹ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیردراصل ایک مظلوم خطہ ہے جس کے باشندوں کے سر صرف اس لیے قلم کئے جارہے کہ وہ اپنی سیاسی آزادی کی بات کررہے ہیں۔ شبیر احمد شاہ نے سوشل میڈیا ،اسلامی ،سماجی و سپورٹس چینلز پر پابندی کو بدقسمتی سے قراردیتے ہوئے کہا کہ قابض انتظامیہ صرف اپنی بات منوانے پر مصر ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی چینلزکے جھوٹے پروپیگنڈے اور یک طرفہ رپوٹنگ سے نہ صرف بھارت کے عام آدمی بلکہ طب جیسے مقدس پیشے سے وابستہ لوگ بھی متاثرہورہے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں چنڈی گڑھ میں کشمیری مریض کے ساتھ ڈاکٹروںکے سلوک کو انتہائی غیر انسانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب بھارت کے میڈیا کا پیدا کردہ جنون ہے جس نے اس مقدس پیشے کو بھی متاثر کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :