پبلک سیکٹر، انٹرپرائززاور پاور سپلائی کرنے والے اداروں پر سبسڈی ختم کی جائے‘ مخدوم احمد محمود

طرز حکومت سمیت آئندہ بجٹ میں مجموعی طور پر تمام پالیسیوں کا از سر نو جائزہ نہ لیا گیا تو صرف الفاظ کا گورکھ دھندہ ثابت ہو گا‘سابق گورنر پنجاب

بدھ 10 مئی 2017 20:16

پبلک سیکٹر، انٹرپرائززاور پاور سپلائی کرنے والے اداروں پر سبسڈی ختم ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 مئی2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر و سابق گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود نے آئندہ مالی سال 2017-18 کے بجٹ کے لیے حکومت پر زور دیا ہے کہ پبلک سیکٹر انٹر پرائزر اور پاور سپلائی کرنے والے اداروں پر سبسڈی ختم کی جائے طرز حکومت بہتر کیے بغیر بجٹ اور معاشی پالیسیوں پر عمل درآمد ممکن نہیں جب تک بجٹ میں مجموعی طور پر تمام پالیسیوں کا از سر نو جائزہ نہ لیا گیا تو یہ صرف الفاظ کا گورکھ دھندہ ثابت ہو گا، ایک بامعی بجٹ کے لیے ضروری ہے کہ اس میں درمیانے درجے کی معاشی حکمت عملی اپنائی جائے ۔

اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ ا قتدار کے نشے میں مغرور وفاقی حکومت کے اخراجات بے قابو ہو گئے۔ حکومتی دعوے بڑے بڑے مگر حقیقت کچھ اور ہی نکلی ملکی معیشت کو پھر بجٹ خسارے نے جکڑلیا ۔

(جاری ہے)

جولائی تا مارچ3145 ارب روپے آمدن کے مقابلے میں اخراجات 4383 ارب سے تجاویز کر گئے بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے 1094ارب روپے قرض پر سود کی نظر ہو گئے ۔انہوں نے کہاکہ اقتصادی ماہرین کے مطابق 1276ا رب روپے کے ہدف کے مقابلے میں سالانہ بجٹ خسارہ کہیں زیادہ ہونے کا خدشہ ہے ۔

انہوںنے کہاکہ ملک کو درپیش داخلی خارجی اور معاشی معاملات کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پس پشت ڈال کر مسلم لیگ (ن) نے وفاق اور پنجاب کو فتح کرنے کے لیے ترقیاتی منصوبوں کے نام سے انتخابی مہم شروع کر رکھی ہے جس کے اصل مقاصد حقائق کے برعکس کچھ اور ہی ہیں عوام باشعور ہو چکے ہیں اب وہ کسی فریب یا دھوکے میں نہیں آئینگے۔ انہوںنے کہاکہ شریف برداران انتخابات سے قبل سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کے نام نہاد منصوبوں کی آڑ میں آئندہ انتخابات تک زیادہ سے زیادہ کمیشن اکٹھا کر کے دولت اور چمک کی طاقت کے زور پر انتخابات اور رزلٹ پر اثر انداز ہو کر دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے منفی حربوں اور نا کام پالیسیوں پر گامزن ہیں۔

ایسی کسی بھی پالیسی اور منفی حربوں کا بھرپور مقابلہ اور منہ توڑ جوب دیا جائے گا۔ انہوںنے مزید کہاکہ ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ حکمرانوں کی کوئی ای سی چال کامیاب نہیں ہونے دینگے اگر ان کے ذہنوں میں کوئی ایسی سوچ ہے تو ان کے لیے بہتر یہی ہو گا کہ وہ ابھی سے اپنا قبلہ درست کر لیں وگرنہ عوام اب انہیں بھاگنے کا موقع بھی نہیں دینگے۔

متعلقہ عنوان :