احتساب بیوروکی تنظیم نوکررہے ہیں ایسا نظام بنائیں گے جس پرکوئی انگلی نہ اٹھاسکے،راجہ فاروق حیدر

کچھ لوگوں کو جلدی ہے کہ جیل جائیں گیدڑ کی جب موت آتی ہے تو وہ شہرکارخ کرتاہے، وہی سیاسی فیصلے دیرپاہوتے ہیں جنھیں عوام کی تائید وحمایت حاصل ہو،تمام مسائل حل کرنامیری ذمہ داری ہے ایک پرامن خوشحالی جمہوری پاکستان ہی کشمیریوں کو اخلاقی، سیاسی وسفارتی مدد پہنچاسکتاہے، کچھ لوگ بے بنیاد الزامات لگاکر حکومت کی تعمیروترقی کے ایجنڈے سے توجہ ہٹاناچاہتے ہیں ،وزیراعظم آزادکشمیرکاڈڈیال میں جلسہ عام سے خطاب

بدھ 10 مئی 2017 20:24

ڈڈیال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 مئی2017ء) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیرراجہ محمدفاروق حیدرخان نے کہاہے کہ احتساب بیوروکی تنظیم نوکررہے ہیں ایسا نظام بنائیں گے جس پرکوئی انگلی نہ اٹھاسکے،آزادکشمیرکے وسائل کو شیرمادرسمجھ کرلوٹنے والوں کے دن گنے جا چکے ہیں،کچھ لوگوں کو جلدی ہے کہ جیل جائیں گیدڑ کی جب موت آتی ہے تو وہ شہرکارخ کرتاہے، وہی سیاسی فیصلے دیرپاہوتے ہیں جنھیں عوام کی تائید وحمایت حاصل ہو، ریاست میں مسلم لیگ ن کا قیام کشمیریوں کے 1940 میں قائد اعظم کے ساتھ کیے گئے عہد کی تجدید تھی۔

شیخ عبداللہ کے نظریے کو درست قراردینے والوں کے ساتھ چلناناممکن تھا۔ یہ کارکنان اور لیگی قیادت کی انتھک محنت ، میاں محمدنوازشریف کے ساتھ کشمیری عوام کی وابستگی کانتیجہ تھا کہ گذشتہ انتخابا ت میں آزادکشمیرکے عوام نے ن لیگ پر تاریخی اعتماد کااظہار کیا۔

(جاری ہے)

ضلع میرپورمرکزی اہمیت کاحامل ، میڈیکل کالج کا نوٹیفکیشن میں نے پچھلے دور حکومت میں کیاتھا۔

ڈڈیال سے اسلام آباد تک وزیراعظم پاکستان نے اعلیٰ معیار کی دورویہ سڑ ک تعمیرکرنے اورایئرایمبولینس سروس کا اعلان کیاہے۔ پیپلز پارٹی نے پانچ سالوں میں فی حلقہ اڑھائی کروڑروپے دیئے جبکہ ہم نے 10 ماہ میں ساڑھے چار کروڑ روپے کے فنڈز فی حلقہ دیئے ہیں۔ اہل ڈڈیال کا ریاست اورپاکستان کی معاشی خوشحالی اورترقی میں بنیادی کردار ہے یہاں کے لوگوں کی بڑی قربانیاں ہیں۔

ان کے تمام مسائل حل کرنامیری ذمہ داری ہے۔ میاں نوازشریف نے حکومتی کارکردگی پر اطمینان کااظہارکرتے ہوئے مظفرآباد آنے کی خواہش کا اظہار کیاہے انشاء اللہ رمضان سے پہلے مظفرآباد میں بڑاجلسہ کریں گے۔ سابقہ دورمیں میرپورکی قیمتی اراضی دوہزار روپے فی کنال تقسیم کی گئی۔ سرکاری اراضی کسی کی جاگیرنہیں عوام کی ملکیت اور ان کے اجتماعی فلاح وبہبو د کی ضرورت ہے۔

میں وزیراعظم نہیں عوام کا خادم ہوں۔تحصیل ڈڈیال محکمہ مال کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈہوجائے گا۔ غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لیاہے۔ 27 بجلی کے نئے فیڈر لگارہے ہیں۔ پرانے فیڈر سے بھی کچھ مسائل تھے جن کو فوری حل کیاجارہاہے۔مقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال انتہائی تکلیف دے ہے۔ مظلوم کشمیریوں کی آواز کو بین الاقوامی سطح تک پہنچانے کے لیے ہمیں اسلام آباد میں ایک مستحکم سیاسی حکومت چاہیے۔

ایک پرامن خوشحالی جمہوری پاکستان ہی کشمیریوں کو اخلاقی، سیاسی وسفارتی مدد پہنچاسکتاہے۔میاں محمدنوازشریف سے زیادہ پاکستان میں کشمیریوں کا ہمدرد کوئی نہیں ہے جنھوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے ساتھ آزادکشمیرکی تعمیروترقی پربھی خصوصی توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہیں۔ انشاء اللہ چوتھی مرتبہ وہ پاکستان کے وزیراعظم بنیں گے۔ ان خیالات کااظہار انھوں نے ڈڈیال آمد پرممبرقانون ساز اسمبلی چوہدری مسعود خالد کی طرف سے منعقدہ استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرمختلف سیاسی جماعتوں کے درجنوں افراد نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کیا۔استقبالیہ کی صدارت ممبرقانون ساز اسمبلی چوہدری مسعود خالد نے کی جبکہ استقبالیہ سے وزیرخوراک سید شوکت علی شاہ، ساجد نذیرایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔آزادکشمیرکے وزیرسپورٹس یوتھ اینڈ کلچر چوہدری محمدسعید، سابق امیدوار اسمبلی راجہ علی زمان، سابق چیئرمین چوہدری شوکت ، صوفی جاوید اقبال، تحصیل صدرچوہدری بشارت، راجہ محمدایاز،راجہ ظہور، چوہدری ریاض، راجہ کمال، ادریس مغل، چوہدری منصف سمیت مسلم لیگ ن کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔

وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان میں اچھل کود کی سیاست دیکھ کریہاں بھی پیسے کے بل بوتے پرسیاست کرنے والوں نے بھی ہاتھ پاؤں مارنے شروع کردیئے ہیں۔ جتنا چاہیں شور مچالیں ان کے پلے کچھ نہیں پڑنے والا۔ ہماری توجہ عوامی مسائل کے حل کے اوپرمرکوز ہے۔ 10 ماہ میں آزادکشمیرکے 11 ہسپتالوں میں فری ایمرجنسی سروسز فراہم کردی گئی ہے۔ اگلے مرحلے میں تحصیل اور بی ایچ یو تک یہ سروسز فراہم کریں گے۔

محکمہ تعلیم میں این ٹی ایس کا نفاذ، پبلک سروس کمیشن کی تشکیل نو، عوام کو انصاف کی فراہمی ، میرٹ پر روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات آپ کے سامنے ہیں۔ گذشتہ دس ماہ کرپشن فری رہے۔ سابق دورمیں وزراء کی کرپشن اور کمیشن خوری کی داستانیں زبان زد عام تھیں۔ مسلم کانفرنس کو ہم نے نہیں بلکہ اس وقت کی قیادت نے اس کے نظریات کو چھوڑا تھا۔

فاروق عبداللہ جب پاکستان آیا شیخ عبداللہ کے نظریے کو درست قراردینے والوں کے ساتھ ہم نہیں چل سکتے تھے۔سردار عبدالقیوم خان کا بے حد احترام آج بھی کرتاہوں مگران کے سیاست میں غیرفعال ہونے کے بعد ان کے جانشینوں نے جماعت کا بیڑاغرق کردیا۔ انھوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے وزیراعظم اور وزراء حکومت پر کوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا۔ پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں سب سے زیادہ بدنام محکمہ لوکل گورنمنٹ نے درست اور صحیح کام کرناشروع کردیاہے۔

اب اس محکمہ کی کارکردگی عوام کے سامنے مثالی ہے۔انھوں نے کہاکہ موجودہ حکومت این ٹی ایس کے ذریعے آزادکشمیرکے سکولوں اورکالجوں میں اساتذہ کی تمام ضروریات پوری کرے گی۔ انھوں نے کہاکہ کچھ لوگ بے بنیاد الزامات لگاکر حکومت کی تعمیروترقی کے ایجنڈے سے توجہ ہٹاناچاہتے ہیں لیکن ہم آزادکشمیرکو معاشی ترقی اور خوشحالی کاخطہ بنانے کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔ انھوں نے کہاکہ پانچ سال کے بعد جب ہم عوام کی عدالت میں جائیں گے تو عوام ہمارافیصلہ کرے گی۔ انھوں نے کہاکہ ہندوستان پڑوسی ممالک کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف سازشیں کررہاہے۔ اسے پاکستان کی معاشی اور اقتصادی ترقی ہضم نہیں ہورہی۔