پشاور،اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے زیراہتمام’’پارلیمانی یا صدارت طرز حکومت بہتر ہے‘‘کے عنوان سے مذاکرے کا انعقاد

بدھ 10 مئی 2017 21:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 مئی2017ء) اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور میں شریعہ اینڈ لا ڈیپارٹمنٹ میں مارننگ اورایوننگ کلاسززکے فائنل سمسٹرمیں طلبا کے مابین ’’پارلیمانی یا صدارت طرز حکومت بہتر ہے‘‘کے عنوان سے مذاکرے کا اہتمام کیاگیا،جسمیں طلبانے بھرپور اندازمیں حصہ لیا۔اس موقع پر طلبانے انتہائی خوبصورت اور دلچسپ اندازمیں کسی نے صدارتی نظام کو بہتر قراردیاجبکہ کسی نے پارلیمانی طرزحکومت کے حق میں حقائق تاریخ پرمبنی دلائل پیش کئے۔

اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے پرووائس پروفیسر ڈاکٹر نوشاداحدمد نے کہاکہ سیاسی کلچر کوہم اسی اندازمیں درست سمت پر لے جاسکتے ہیںجب تک عوام مں سیاسی شعور نہ ہوں،کیونکہ ہماری لیٹریسی ریٹ اعدادوشمار کے مطابق بہت کم ہے اور ہمیں چاہئے کہ ہم پاکستان کیلئے سوچیںاور زندگی کے ہر شعبے سے وابستہ افراد کو اپناابھر وپر کرداراداکرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں نوجوان نسل کو سیاسی شعور بیداکرنے اور انہیں اور انہیں ایک عظیم لیڈرزکے طور پر تیارکرنے کیلئے اس قسم کے موضوعات پر مزاکرے اور سیمینارزکا انعقاد بہت ضروری ہے۔

اس مووقع پر شریعہ لا ڈیپارٹمنٹ کے کوارڈی نیٹر اسسٹنٹ پروفیسر فیصل شہزادنے کہاکہ ہم اپنے سٹوڈنٹس کو اس قسم کے مثبت سرگرمیوں کے مواقع فراہم کرنا بہت ضروری ہے تاکہ ان میں شعور پیداہوں اور وہ مستقبل میں کسی بھی شخص کے سامنے بغیر ججھک کے جواب دے سکے۔اس مزاکرے میں ججز کے فرائض اسلامیہ کالج یوبنورسٹی پشاور کے رجسٹرارڈاکٹر توقیر عالم،علی گوہرایڈوکیٹ(ہائی کورٹ پشاور)اور میڈم عائشہ نے انجام دیئے۔اخرمیں مہمان خصوصی پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوشادخان نے مزاکرے میں شریک طلبہ وطالبات کو میڈلز پہنائے گئے اور شیلڈز دیئے گئے۔

متعلقہ عنوان :