سی پیک سے سندھ میں ترقی کے نئی راہیںکھولیں گی، مقررین

دائو د انجینئرنگ یونیورسٹی کے تحت ’سی پیک اور سندھ: مواقع اور چیلنجز‘ پر سیمینار ہمیں چین کی طرح تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہے، وائس چانسلرفیض اللہ عباسی

بدھ 10 مئی 2017 23:11

ْکراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 مئی2017ء) دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے زیر انتظام پاکستان اور چین کے 62 ارب ڈالر کے اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے حوالے سے ’’سی پیک میں سندھ کیلئے کیا مواقع اور چیلنجز‘‘کے عنوان سے آگاہی سیمینار منعقد کیا گیا جس میں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک سے سندھ میںنترقی کی نء راہیں کھولیں گی، سی پیک کے ذریعے سندھ کی منرل انڈسٹری کو زبردست ترقی دی جاسکتی ہے، سندھ میں چین کی طرح منرل انڈسٹری کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جاسکتا ہے، چینی زبان سیکھانے سے سی پیک کے ثمرات کا فائدہ اُٹھانے کا آغاز کیا جاسکتا ہے، سی پیک کے مرکز گوادر میں پانی کے بحران پر توجہ دی جانی چاہئے، جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ہم چین جیسی ترقی کرسکتے ہیں، سی پیک سے تمام صوبوں کا فائدہ ہوگا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر ظہور احمد عباسی، چائنا اوورسیز ریسرچ ڈویلپمنٹ کمپنی کے سربراہ عامر خان، میگ ٹیک کے ایم ڈی اور صدر میر مظہر تالپور، ڈاکٹر ذیشان علی، اسٹیوٹا کی پرنسپل ناہید نثار، سی آئی بی اے کے صدر میجر (ر) علی جعفر اور دائود یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فیض اللہ عباسی نے کیا۔

متعلقہ عنوان :