Live Updates

انتخابی اصلاحات کے لیے سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پر لانے کے لیے زرداری ، عمران خان اور مولانا فضل الرحمن سمیت تمام جماعتوں کے سربراہوں سے ملاقات کروں گا ۔ انتخابی کرپشن کی وجہ سے لینڈ مافیا ،جاگیردار، سرمایہ دار اور وڈیرے اقتدار پر قابض ہوجاتے ہیں ۔ مینڈیٹ حاصل نہیں کیا جاتا بلکہ خریداجاتاہے ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیرسراج الحق کا لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 11 مئی 2017 15:46

انتخابی اصلاحات کے لیے سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پر لانے کے لیے زرداری ..
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11مئی۔2017ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات کے لیے سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پر لانے کے لیے زرداری ، عمران خان اور مولانا فضل الرحمن سمیت تمام جماعتوں کے سربراہوں سے ملاقات کروں گا ۔ انتخابی کرپشن کی وجہ سے لینڈ مافیا ،جاگیردار، سرمایہ دار اور وڈیرے اقتدار پر قابض ہوجاتے ہیں ۔

مینڈیٹ حاصل نہیں کیا جاتا بلکہ خریداجاتاہے ۔ نام نہاد بڑی سیاسی جماعتیں اصطبل کے گھوڑوں کو جمع کر کے سمجھتی ہیں کہ انہوں نے انتخابات جیت لیے ہیں ۔ قوم جان چکی ہے کہ موجودہ انتخابی نظام میں مسائل حکمرانوں کے حل ہوتے ہیں عوام کے نہیں ۔ شفاف اور حقیقی جمہوریت کے لیے انتخابی اصلاحات کا نفاذ اور ان پر عمل درآمد ضروری ہے ۔

(جاری ہے)

آئین کی دفعہ 62-63 محض نمائشی نہیں عملدرآمد کے لیے ہے ۔

الیکشن کمیشن کے رویے سے ثابت ہوتاہے کہ وہ خود 62-63 کا مذاق اڑا رہاہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں لیاقت بلوچ ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،امیر العظیم اور قیصر شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ انتخابی نظام اور پولنگ اسٹیشن پر عوام کا اعتماد ختم ہوتا جارہاہے جس کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال پیداہو ئی ہے اور عوام کو مایوسی ، بدامنی اور دہشتگردی نے گھیرے میں لے لیاہے ۔

ہماری کوشش ہے کہ انتخابی نظام پر عوام کا اعتماد بحال ہو جائے جس کے لیے آئندہ انتخابات سے قبل الیکشن ریفارمز ضروری ہیں اس کے ساتھ ساتھ انتخابات سے قبل غیر جانبدارعبوری حکومت ، بااختیار اور باصلاحیت الیکشن کمیشن کا قیام الیکشن کی شفافیت اور صاف ستھری جمہوریت کے لیے از حد ضروری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن میں آراوز کو مکمل بااختیار اور ذمہ دار بنا کر انتخابی عملے کو ان کے ماتحت کیا جائے تاکہ انتخابات میں ہونے والی بے قاعدگیوں کا کسی کو توذمہ دار ٹھہرایا جاسکے اور شکایات کی صورت میں سزائیں بھی دی جاسکیں ۔

انہوں نے کہاکہ انتخابات کے بعد آراوز گھر چلے جاتے ہیں اور امیدوار پانچ سال تک عدالتوں میں کیس لڑتے رہتے ہیں بعض اوقات حکومت کا پانچ سالہ دور ختم ہو جاتاہے اور عدالتوں میں مقدمات چل رہے ہوتے ہیں ۔سراج الحق نے کہاکہ امیدواران کی اہلیت میں بہن اور بیٹی کو وراثت میں حق دیے جانے کی شرط بھی شامل کی جائے اور جس طرح کاغذات کی جانچ پڑتال میں یوٹیلٹی بلوں کی ادائیگی کے ثبوت اور رسیدات مانگی جاتی ہیں ، اسی طرح امیدوار کی بہن اور بیٹی کی طرف سے وراثت میں حق دیے جانے کا سر ٹیفکیٹ بھی شامل ہونا چاہیے ۔

انہوں نے کہاکہ انتخابات میں ووٹ ڈالنا ہر شہری مرد و عورت کی ریاستی اور آئینی ذمہ داری ہے ، لیکن خواتین ووٹرز کو نہایت پریشانی کا سامنا کرناپڑتاہے اس لیے ضروری ہے کہ خواتین ووٹرز کے لیے آسانیاں پیدا کی جائیں ۔ خواتین کے پولنگ سٹیشنز گھر سے ایک کلو میٹر کے دائرے میں ہوں اور ان کے لیے ٹرانسپورٹ کا مناسب انتظام کیا جائے علاوہ ازیں خواتین کے بیٹھنے کے لیے کیمپ لگوائے جائیں جن میں پانی اور حاجات ضروریہ کا انتظام ہو ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ دنیا بھر کے جمہوری ممالک کی طرح انتخابی اخراجات ریاست برداشت کرے ۔ سائیکل والا دیانتدار جہاز اور ہیلی کاپٹر والے بددیانت کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ ایک طرف کرپشن کے اربوں روپے اور دوسرے طرف دیانتداری اور محنت سے کمائے ہوئے چند ہزار کا آپس میں کوئی مقابلہ نہیں ہوتا انہوں نے کہاکہ انتخابات دولت سے خریدے جاتے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ ریاست اور الیکشن کمیشن سیاسی پارٹیوں سے ان کے امیدواران کی تعداد کے مطابق مناسب فیس لے اور سب امیدواروں کے اخراجات خود کرے تاکہ دولت کے بل بوتے پر انتخابی دنگل لڑنے والوں کی حوصلہ شکنی ہوسکے ۔

انہوں نے کہاکہ ایک کروڑ اوورسیز پاکستانی جو سالانہ اٹھارہ بلین ڈالر زر مبادلہ کما کر دیتے ہیں ، انہیں اس اہم ترین قومی فریضے سے دور رکھا جاتاہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ آئندہ انتخابات میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جائے اور ان کے ووٹ کا سٹ کروانے کے لیے ا بھی سے انتظامات کیے جائیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات