بیرون ملک رہنے والے پاکستانی شہری اثاثے بتانے کے پابند ہوں گے۔ سینیٹ میں بل منظور کر لیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 17 مئی 2017 12:47

بیرون ملک رہنے والے پاکستانی شہری اثاثے بتانے کے پابند ہوں گے۔ سینیٹ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 مئی 2017ء) : سینیٹ کے اجلاس میں کمپنیز ایکٹ 2017ء کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اس ایکٹ کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانی شہری اپنے اثاثوں کی تفصیلات بتانے کے پابند ہوں گے۔ سینیٹ نے 33 سالہ پُرانے کمپنیز آرڈیننس 1948 کی جگہ کمپنیز ایکٹ 2017ء کے ڈرافٹ کو منظور کرلیا۔منظور کیا گیا ڈرافٹ ضیاء الحق کے ڈرافٹ سے کہیں زیادہ اچھا اور آسان ہے۔

اس ڈرافٹ کو بین الاقوامی مالیاتی طریقوں کے تحت ڈیزائن کیا گیا ہے۔ گذشتہ آرڈیننس کی مبہم شقوں کو نئے ایکٹ کت ڈرافٹ کی شقوں سے تبدیل کر دیا گیا ہے۔مزید یہ کہ اس ایکٹ میں قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دئے جانے سے متعلق تین نئی سلیبز شامل کی گئی ہیں۔اس ایکٹ میں پاکستان کی سلامتی کمیشن (ایس ای سی پی) کے صوابدیدی اختیارات کو ایک بڑی حد تک کم کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس نئے ایکٹ میں کارپوریٹ مینیجرز کو ان کے معاملات زیادہ منظم طریقے سے نمٹانے کے لیے اختیار دینے کی کوشش بھی کی گئی ہے۔ نئے ایکٹ میں کارپوریٹ مینجرز کے کام کو مزید آسان کر دیا گیا ہے۔ مزید برآں نئے ایکٹ کے تحت ایس ای سی پی کو مکمل طور پر نئی ذمہ داریاں سونپی جائیں گی۔ جس میں شریعہ سیکٹر کی تصدیق، رئیل اسٹیٹ کے سرٹیفییکیٹس اور کمپنیوں کے انضمام کی منظوری شامل ہے۔ ایس ای سی پی کو اس کے علاوہ کسی بھی تنازعہ کی صورت میں کمپنیوں اور ان کے شئیر ہولڈرز کے مابین ثالثی اور مصالحت کی خدمات سر انجام دینے کا ٹاسک بھی سونپ دیا گیا ہے۔ نئے ایکٹ کے اطلاق پرکسی بھی کمپنی کے تمام ملازمین اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ2017کے تحت منی لانڈرنگ پر نظر رکھنے کے پابند ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :