خواجگان فیض پور شریف کا فیضان دو صدیوں سے جاری ہے ،مولانا پیر محمد عتیق الرحمن

عظیم ہستیوں نے سنت اور شریعت کو ہمیشہ مقدم رکھا ،آج بحمداللہ دنیا کے کونے کونے میں ان کے فیضان کے اثرات موجود ہیں ، صدر جمعیت علماء جموں وکشمیر

بدھ 17 مئی 2017 20:29

کوٹلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2017ء) جمعیت علماء جموں وکشمیر صدر و آستانہ عالیہ فیض پور شریف کے سجادہ نشین مولانا پیر محمد عتیق الرحمن نے کہا ہے کہ خواجگان فیض پور شریف کا فیضان دو صدیوں سے جاری ہے اور ان عظیم ہستیوں نے سنت اور شریعت کو ہمیشہ مقدم رکھا اور آج بحمداللہ دنیا کے کونے کونے میں ان کے فیضان کے اثرات موجود ہیں ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد انوار الحرمین دارالعلوم حنفیہ فیض الحرمین دھمول روڈ کوٹلی میں عالم اسلام کے معروف روحانی پیشوا حضور قبلہ عالم قبلہ حضرت صاحبؒ فیض پور شریف کے 26 ویں سالانہ عرس مبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،عرس مبارک کی پاکیزہ تقریب سے میزبان تقریب مولانا حافظ طاہر محمود نقشبندی ، جماعت اہل سنت جموں وکشمیر کے ناظم اعلیٰ مولانا سید غلام یاسین شاہ گیلانی، چیف آرگنائزر جماعت اہل سنت جموں وکشمیر مولانا مفتی محمدعارف نقشبندی ، مولانا عبدالرزاق چشتی، مولانا محمد رمضان ،مولانا فیض احمد نقشبندی، مولانا زبیر احمد نقشبندی،قاری ذوالفار احمد صدیقی کے علاوہ دیگر علماء کرام نے بھی خطاب کرتے ہوئے خواجگان فیض پور شریف کی دین اسلام کی تبلیغ و اشاعت کیلئے گرانقدر خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا،عرس مبارک کی محفل میں علماء،کرام ، مشائخ عظام کے علاوہ عقیدت مندوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی،مولانا پیر محمد عتیق الرحمن نے کہا کہ حضور قبلہ عالم ؒ نے زندگی بھر علمی روحانی ، ظاہری باطنی خزانوں کی اشاعت فرمائی اور ہر موقع پر قرآن وسنت کو مقدم رکھا اور ساری زندگی سنت و شریعت کا درس دیتے ہوئے بھٹکی ہوئی انسانیت کو راہ حق دکھائی،حضرت اعلیٰ خواجہ حافظ پیر محمد حیاتؒ ، حضرت ثانی خواجہ خواجگان حضرت خواجہ حافظ پیر محمد علی ؒاورحضور قبلہ عالم قبلہ حضرت صاحبؒ فیض پور شریف نے لاتعداد انسانوں کو راہ حق و صراط مستقیم پر گامزن کیا اور ان کی جلائی ہوئی شمع آج اندرون و بیرون ملک میں موجود ہے ،انہوں نے کہا کہ روحانیت بھی ایک باغ کی مانند ہے اوراس باغ میں جب عام آدمی داخل ہوتا ہے تو اس کا دل روحانیت سے مہک اٹھتا ہے اوروہ اللہ کی بندگی اختیار کر لیتا ہے، اللہ اور اس کے حبیب ﷺ کا ذکر بلند کرنے والوں پر رب کریم کا خاص فضل ہوتا ہے اور ایمان والوں کو اللہ اپنا دوست بناتا ہے اور اللہ کے دوستوں کیلئے دنیا و آخرت میں کوئی خوف نہیں ،انہوں نے کہا کہ جنہوں نے اللہ کی بندگی اختیار کرتے ہوئے سنت و شریعت کو اپنا اوڑھنا بچھونا بناتے ہوئے دوسروں کو بھی اس رنگ میں ڈھالا وہ تاقیامت امر ہو گئے اور ان کی ظاہری پردہ پوشی کے بعد بھی ان کے چرچے جاری و ساری رہتے ہیں کیونکہ جو اللہ اور اس کے حبیب کا ذکر بلند کرتے ہیں اللہ انکا ذکر بلند کراتا ہے ، پیر محمد عتیق الرحمن نے کہا کہ حضور قبلہ عالم ؒ طویل عرصہ ذکر وفکر ، تبلیغ و اشاعت کے ساتھ درس وتدریس بھی فرمائی اور آپ کا اعجاز تھا کہ شرعی علوم کو آغاز سے اختتام تک پڑھاتے اور آپ کے پاس حصول علم کیلئے جو بھی آیا اسے کبھی خالی نہ لٹایا،زمانے کے مقتدرعلمی و روحانی شخصیات آپ سے استفادہ کرتی رہیں آپ کے خلفاء و فیض یاب آج دور دور تک دین کی اشاعت کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں انہوں نے کہا مقبولان بارگاہ کا یہ فیض ہے کہ ان کی قبور پر حاضر ہونے والے کبھی خالی نہیں لوٹتے یہی وہ مقبولان بارگاہ ہیں جنہوں نے اتحاد و اتفاق کا درس دیا اور آج ان کے مراکز اتحاد امت کے نشان ہیں ،تفرقہ بازی، تشد اور دہشت گردی کا روحانیت سے کوئی تعلق نہیں برصغیر پاک وہند و سارے عالم اسلام کے روحانی مراکز اور آستانہ ہائے عالیہ سے اتحاد امت کا درس ملتا ہے اور ان شاء اللہ یہ فیضان قیامت تک جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مولانا پیر محمد عتیق الرحمن سجادہ نشین آستانہ عالیہ فیض پور شریف نے جامع حنفیہ مسجد انوار الحرمین سے حفظ کرنے والے تین حفاظ کی دستار بندی کی اور مولانا حافظ طاہر محمود اور ان کے رفقاء کی محنتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دین کی خدمت کرنے والے ہمیشہ زندہ جاوید رہتے ہیں اور یہ فیضان دنیا وآخرت میں کامیابی کا ضامن ہے ۔

متعلقہ عنوان :