ماہرین قانون کا کلبھوشن یادیوکیس میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پرملے جلے رد عمل کا اظہار

جمعہ 19 مئی 2017 00:01

ماہرین قانون کا کلبھوشن یادیوکیس میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پرملے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2017ء)ماہرین قانون نے کلبھوشن یادیوکیس میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پرملے جلے رد عمل کا اظہار کیا اور کہا کہ سجن جندال کی وزیر اعظم سے خفیہ ملاقاتوں کا ایجنڈا سامنے آنا شروع ہو گیاکلبھوشن یادیو پھانسی سے بچ نکلا تو یہ پوری قوم حکمرانوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو بھارت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا میں ننگا کرنے کے لئے ایک مستند عالمی فورم میسر آگیا ہیکلبھوشن یادیوکیس میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پرتبصرہ کرتے ہوئے بین الاقوامی قانون کے ماہر اور سینئر قانون دان احمر بلال صوفی نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایک مستند عالمی فورم میسر آگیا ہے جس کے ذریعے ہم بھارت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا میں ننگا کرسکتے ہیں ،ہمیں بین الاقوامی قانون کا بہتر استعمال کرکے تمام دستاویزات اور حقائق عالمی عدالت انصاف کے سامنے رکھنے چاہئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف نے ابھی عبوری فیصلہ جاری کیا ہے ،اب عدالت کیس کی شنوائی کا شیڈول جاری کرے گی اور اس کیس کی سماعت کی باری آنے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔اس عرصہ کے دوران پاکستان کو وہ تمام مواد پیش کرنے کی تیاری مکمل کرنی ہوگی جس سے ہم یہ کیس جیت سکیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو مثبت انداز میں دیکھا جائے تو ہمیں وہ تمام باتیں دنیا کے سامنے لانے کاموقع ملا ہے جو اس سے پہلے پاکستان سامنے نہیں لاسکا تھا۔

اس حوالے سے پاکستان بار کونسل کے رکن اور سینئر قانون دان راحیل کامران شیخ نے کہا ہے کہ کلبھوشن کیس طاقت کے حصول کے لئے اداروں کے درمیان کشمکش کی کلاسک مثال ہے۔سیاسی اور فوجی اداروں کے درمیان قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے حوالے سے خلا ئ موجود ہے ، طاقت کے دونوں مراکز کے درمیان قومی مفاد کے تحت صورتحال میںبہتری کے لئے اس خلائ کو ختم کرنے کی ضرورت ہے ،اگر ایسا نہ کیا گیا تو ریاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔

علاوہ ازیں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر ممبر پنجاب بار کونسل رانا انتظار حسین نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے اس رویے کو بھی نوٹس لیا جائے کہ وہ پاکستانی قیدیوں کے معاملے پر عالمی عدالت کی عمل داری کو تسلیم کرنے سے انکاری ہے، بھارتی حکومت پاکستانی شہریوں پر ویانا کنونشن کے مطابق عملدرآمد کیوں نہیں کررہی انہوں نے کہا کہ متعد د پاکستانی شہری اپنی سزا پوری ہونے کے باوجود کئی سالوں سے بھارتی جیلوں میں بند ہیںاور بھارت پوری دیدہ دلیری کے ساتھ ان پاکستانی قیدیوں کو رہا کرنے سے انکارکررہا ہے۔

بھارت نہ صرف پاکستانی قیدیوں کے معاملے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے بلکہ مسلسل سفارتی آداب کی منافی سرگرمیوں میں ملوث ہے،ایڈووکیٹ سید فرہاد علی شاہ نے کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کا بھارتی جاسوس کلبھوش یادیو کی پھانسی کو موخر کرنے کا فیصلہ حکومت پاکستان کی ناکامی ہے ،بھارت ایک سال سے اپنے جاسوس کو بچانے کے لئے پر تول رہا تھا جبکہ حکومت پاکستان کی طرف سے کوئی اقدام دیکھنے کو نہیں آیا۔

ایڈووکیٹ مدثر چودھری نے کہا کہ اگر بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو پھانسی سے بچ نکلا تو یہ پوری قوم حکمرانوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔ کلبھوشن یادیو نے پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی ہے پوری قوم اسے تختہ دار پر دیکھنا چاہتی ہے۔ حکمران اپنے کاروبار کے لئے ملک و قوم کے وقار کو دا? پر نہ لگائیں، سجن جندال کی وزیر اعظم سے خفیہ ملاقاتوں کا ایجنڈا سامنے آنا شروع ہو گیا ہے شریف برادران کو مودی کی یاری بہت مہنگی پڑے گی، عوام میں حکمرانوں کے خلاف لاوا پک رہا ہے جو کسی بھی اٴْبل سکتا ہے۔