تنازعہ کشمیرکا فوجی حل ممکن نہیں، بھارتی رہنمائوں اور فوجی قیادت کے بیانات کشمیر میں مارشل لاء کے مترادف ہیں، یوسف تاریگامی

جمعرات 1 جون 2017 12:07

تنازعہ کشمیرکا فوجی حل ممکن نہیں، بھارتی رہنمائوں اور فوجی قیادت کے ..
سرینگر ۔ یکم جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جون2017ء) کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہاہے کہ تنازعہ کشمیر کا کبھی فوجی حل تھانہ ہو گا ۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی رہنمائوں اور فوجی قیادت کی طرف سے گزشتہ چند ہفتوں سے جس طرح کی بیان بازی کی جارہی ہے وہ کشمیرمیں مارشل لاء کے نفاذ کے مترادف ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کے سربراہ اور حکومتی وزرا ء کے حالیہ بیانات افسوسناک ہیں اور ایک کشمیری شہری کو انسانی ڈھال کے طورپر استعمال کرنے کے اقدام کو محض چند لوگ جائز ٹھہر ا رہے ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ کبھی یہ کہا جا رہا ہے کہ پہلے کشمیرمیں حالات معمول پر آجائیںاسکے بعد بات چیت کیجائے گی جبکہ کبھی یہ کہا جاتا ہے کہ پاکستان اور کشمیر میں باغیوں کے ساتھ ہرگز بات چیت نہیں ہو گی۔

(جاری ہے)

محمد یاسف تاریگامی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کو فورسز کو اپنے مذموم سیاسی مقاصدکے لیے ہرگز استعمال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ نہ تو ملک کے لیے ٹھیک ہے اور نہ ہی فورسز کیلئے۔

انہوںنے کہا کہ کشمیر کی صورتحال روز بہ روز بدترین شکل اختیار کر رہی ہے اور یہ طے ہو چکا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی کشمیرپالیسی مکمل طور پر ناکام ثابت ہو چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال کو ٹھیک کرنے کیلئے سیاسی اقدامات کرنے کے بجائے وزیر دفاع اور دیگر کی طرف سے ایسے بیانات دیے جارہے ہیں جن سے اس بات کی نشاندہی ہو رہی ہے کہ جیسے بھارتی حکومت کشمیریوں کے ساتھ حالت جنگ میں ہے۔

محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ بھارتی فوج کو بھی سیاسی بیانات سے گریز کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ وہ بھارتی فوج کے سربراہ سے یہ پوچھناچاہتے ہیں کہ کیا وہ ان لوگوں کے خلاف جنگ لڑنا چاہتے ہیں جنہیں بھارت اپنا اٹوٹ انگ گردانتا ہے لہذا بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ فوج کو سیاست سے دور رکھے اور اسے اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے استعمال نہ کرے ۔

انہوںنے کہا کہ فوج کی طرف سے سیاسی بیان بازی جمہوری اداروں کے لیے ٹھیک نہیں اور غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز بیانات سے ماحول مزید خراب ہو جاتا ہے۔انہوںنے کہا کہ حالات خواہ کیسے بھی ہوں جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں لہذا پاکستان کے ساتھ جنگ کی باتوں کو مسترد کیا جانا چاہیے۔ محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ وادی میں تعلیمی اداروں کی مسلسل بندش پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ پولیس کو ان اداروں سے دور رکھے۔انہوں نے مسئلہ کشمیرکے حل کے لیے تمام فریقوں کے درمیان بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :