نہال ہاشمی کا بیان ; سپریم کورٹ نے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا

وضو سے ہوں، کلمہ پڑھ کر کہتا ہوں کہ میں نے کسی ادارے کو دھمکی نہیں دی۔ نہال ہاشمی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 1 جون 2017 13:57

نہال ہاشمی کا بیان ; سپریم کورٹ نے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ یکم جون 2017ء) : مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی کے بیان پر سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کی پانامہ عملدرآمد بنچ کے سامنے سماعت ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نہال ہاشمی کے متنازعہ بیان پر پانامہ عملدرآمد بنچ کے جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ۔ سماعت کے دوران جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ ہم سب چیزوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔

ہم نے جو کچھ کیا صاف شفاف انداز میں کیا۔ہم نے جے آئی ٹی کو منتخب کیا۔ ہم نے رجسٹرار کو لوگوں کو منتخب کرنے کے لیے کہا۔ہمیں نتائج کا ڈر نہیں، ہم کسی سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ہم ہر چیز کو دیکھ رہے ہیں، بہت سی چیزیں بڑھا چڑھا کر پیش کی جا رہی ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم نے کیا کرنا ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ کی حکومت نے ہمیں دھمکی دی ۔ ہم نے آمر کو بھی دیکھا ہے ۔

آمر نے بھی کبھی ہمارے خاندان کو دھمکی نہیں دی تھی ۔آپ کو پتہ ہے ایسی دھمکیاں کون دیتے ہیں؟ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایسی دھمکیاں بزدل دیتے ہیں۔ جسٹس عظمت نے کہا کہ نہیں ایسی دھمکیاں دہشتگرد اور مافیا دیتے ہیں۔آپ کہتے ہیں کہ آپ کی حکومت نے ایسا نہیں کیا۔ صرف مافیا والے ہی بچوں کو دھمکیاں دیتے ہیں۔ آپ چاہتے ہیں ہم بیک آف کر جائیں؟ آپ کی حکومت نے مافیا کو جوائن کر لیا ہے؟ انہوں نے اٹارنی جنرل سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ کو ایسی مافیا کمیونٹی کا حصہ بننا مبارک ہو۔

سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ کبینہ کے ارکان پانامہ کیس کی سماعت کے دوران دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔ نہال ہاشمی حکومتی سینیٹر تھے۔ انہوں نے 28 مئی کو بیان دیا لیکن دو دن تک حکومت خاموش بیٹھی رہی۔سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو پراسیکیوٹر مقرر کر دیا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ تمام مواد اکٹھا کریں، ایسی دھمکیوں پر فوجداری جُرم کیا بنتا ہے؟ جس کے بعد عدالت نے نہال ہاشمی کو پانچ جون کے لیے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ 5 جون کو نہال ہاشمی پر توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کی جائے گی۔ نہال ہاشمی نے کہا کہ میں اس دن روزہ رکھا ہوا تھا۔ خواب میں بھی ایسا نہیں سوچ سکتا۔ جس پر عدالت نے کہا کہ ہم آپ کو شوکاز نوٹس جاری کر رہے ہیں آپ جواب داخل کریں۔شوکاز کے جواب کا ویڈیو کے ساتھ موازنہ کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے نہال ہاشمی نے کہا میں نے ایک مائنڈ سیٹ پر بات کی تھی۔ معافی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں اللہ سے بھی معافی مانگتا ہوں اور عدلیہ سے بھی۔ یاد رہے کہ نہال ہاشمی نے ایک تقریب سے خطاب کے دوران دھمکی آمیز تقریر کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے گذشتہ روز از خود نوٹس لے کر نہال ہاشمی کو طلب کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :