محکمہ زراعت نے دھان کے کھیت کی تیاری کا طریقہ کار جاری کردیا

جمعرات 1 جون 2017 14:53

محکمہ زراعت نے دھان کے کھیت کی تیاری کا طریقہ کار جاری کردیا
لاہور۔یکم جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جون2017ء) محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو دھان کے کھیت کی تیاری کا طریقہ کار جاری کردیا،محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہاکہ زمین کو کدو کرنے کا مقصد جڑی بوٹیوں کی تلفی اور پانی کی ضرورت کو کم کرناہے۔ انہوںنے کہاکہ دھان کے کھیت کی تیاری کا طریقہ کار جاری کر دیا، اس طریقے پر عمل کر کے کسان دھان کی بہتر پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔

اس طریقہ کار کے مطابق پنیری کی کاشت کے ساتھ ہی کھیت کی تیاری کا کام شروع ہو جاتا ہے۔ جن علاقوں میں پانی جمع نہیں ہوتا وہاں زمین کی تیاری خشک طریقہ سے کی جاتی ہے جبکہ دوسری جگہوں پر کدو کا طریقہ اپنایا جاتا ہے جس کا بڑا مقصد جڑی بوٹیوں کو تلف کرنا اورفصل کے لئے پانی کی ضرورت کو کم کرنا ہے۔

(جاری ہے)

کھیت کی تیاری کے سلسلہ میں اگر ایک دفعہ خشک ہل چلایا جائے تو زمین جلد اور اچھی تیار ہو جاتی ہے۔

چاول کی بہترین کوالٹی اور اچھی پیداوار کیلئے کھیت میں پنیری منتقل کرنے سے پہلے ایک ماہ تک جمع ہوئے پانی میں کدوکریںلیکن پانی کی کمی کی صورتِ حال کے تناظرمیںکدو کرنے کے لئے کھیت میں 7 سے 15 دن تک پانی جمع کیا جائے لیکن پانی کی شدید کمی کی صورت میں کم ازکم تین دن تک جمع ہوئے پانی میں ہل چلائیںاور سہاگہ دیں۔کھیت کواچھی طرح ہموارکریںاور کھیت تیار کر کے جلد از جلد نرسری کی منتقلی مکمل کر لیں۔

تیاری کے دوران اگر کھیت سے پانی کو اس طرح خشک کر لیا جائے کہ زمین گیلی رہے تو گذشتہ سال کی فصل اور جڑی بوٹیوں کے بیج اُگ آئیں گے اور ہل چلانے سے یہ جڑی بوٹیاں زمین میں دب کر گل سڑ جائیں گی۔ کلر سے پاک وہ علاقے جہاں بھاری چکنی زمین اور وافر پانی دستیاب ہووہاں کدو کرنے سے پہلے ایک دفعہ مٹی پلٹنے والا ہل (راجہ ہل) چلا کر پانی لگا دیا جائے پھر کدو کر کے مونجی کی لاب منتقل کر دی جائے۔

اس طریقہ سے دھان کی پیداوار میںخاطرخواہ اضافہ ہوتا ہے اور بعد میں آنے والی فصل خاص طور پر گندم پر بھی اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ سیم وتھور والی زمینوں میں راجہہل نہ چلایاجائے کیونکہ اس سے نمکیات اوپر آ جاتے ہیں۔ کلراٹھی زمینوں میں کدو نہ کیا جائے کیونکہ اس سے نمکیات نیچے نہیں جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :