عبدالولی خان یونیورسٹی میں قتل ہونے والے مشال خان کے والد نے اپنے بیٹے کا کیس مردان سے پشاورمنتقل کرنے کا مطالبہ

مشال کو انصاف ملے گا تو دیگر مشال محفوظ رہیں گے،بیٹے کے قاتل بااثر لوگ ہیںجس کی وجہ سے پیشی کیلئے مردان عدالت نہیں جا سکتا،حکومت کیس پشاور ہائی کورٹ منتقل کرے،والداقبال خان

پیر 5 جون 2017 18:16

عبدالولی خان یونیورسٹی میں قتل ہونے والے مشال خان کے والد نے اپنے بیٹے ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2017ء) عبدالولی خان یونیورسٹی میں قتل ہونے والے مشال خان کے والد نے اپنے بیٹے کا کیس مردان سے پشاورمنتقل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے مالی معاونت کی اپیل کی ہے۔پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اقبال خان کا کہناتھا کہ پولیس اور جے آئی ٹی رپورٹ نے مشال کی بے گناہی ثابت کر دی۔

مشال خان نے گستاخی یہ کہ یونیورسٹی میں کرپشن کو بے نقاب کیا۔اقبال خان کاکہناتھا کہ مشال کو انصاف ملے گا تو دیگر مشال محفوظ رہیں گے۔

(جاری ہے)

مشال کے قاتل بااثر لوگ ہے،جس کی وجہ سے پیشی کے لیے مردان عدالت نہیں جا سکتا۔اورحکومت سے مطالبہ کرتاہوں کہ مشال قتل کیس پشاور ہائی کورٹ منتقل کیا جائے۔کیونکہ جے آئی ٹی رپورٹ میں ملزموں کے جرائم پیشہ ہونے کی تصدیق کی گئی۔اقبال خان نے صوبائی حکومت سے اپیل کی ہے کہ کیس کے اخراجات پورے نہیں کرسکتا صوبائی حکومت مالی معاونت کرے اقبال خان کا کہناتھا کہ مشال کی بہنیں واقعے کے بعد اسکول اور یونیورسٹی نہیں جا سکی۔مردان یونیورسٹی کا تمام ریکارڈ تحویل میں لیا جائے۔اوریونیورسٹی عملے کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔