خیبر پختونخوا میں کچھ وکلاء کا مسلم لیگ (ن) کے سابق سینیٹر نہال ہاشمی کی متنازعہ تقریر کیخلاف عدالتوں سے بائیکاٹ

عدلیہ کے احترام کیلئے عدلیہ کا بائیکاٹ کیا سمجھ سے بالاتر ہے، ہڑتال کرنے سے قبل اس کی وجوہات ،اثرات پر غور کیا جانا چاہیے کیونکہ اس سے وہ لوگ متاثر ہوئے جو بیگناہ جیلوں میں پڑے ہیں اور چھ ماہ بعد ان کی ہائیکورٹ میں پیشی آئی ہے،وکلاء کاموقف

پیر 5 جون 2017 21:01

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2017ء) خیبر پختونخوا میں وکلا نے مسلم لیگ ن کے سابق سینیٹر نہال ہاشمی کی متنازعہ تقریر کے خلاف عدالتوں سے بائیکاٹ کیا۔ جس کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔خیبر پختونخوا بار کونسل کی کال پر کی گئی بائیکاٹ کی بعض وکلا نے مخالفت بھی کی۔اس حوالے سے پشاور میںمحمدنبی ایڈووکیٹ اور محمد انعام خان یوسفزئی ایڈوکیٹ کاکہنا تھا کہ ہڑتال آخری آپشن ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سینئرز کو چاہیے کہ ہڑتال کے باعث پیدا ہونے والی مشکلات پر بھی توجہ دیں۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے احترام کے لیے ہم نے عدلیہ کا بائیکاٹ کیا جو سمجھ سے بالاتر ہے۔انہوں نے اپنے سینئرز سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ ہڑتال کرنے سے قبل اس کی وجوہات اور اس کے اثرات پر غور کیا جانا چاہیے کیونکہ اس بائیکاٹ کی وجہ وہ لوگ متاثر ہوئے جو بے گناہ جیلوں میں پڑے ہیں اور چھ ماہ بعد جن کی ہائی کورٹ میں پیشی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس احتجاج کے معنی کیا کہ جن ججز کے ساتھ ہم نے اظہار یکجہتی کرنا تھا انہی کی عدالتوں سے ہم نے بائیکاٹ کیے رکھا۔

متعلقہ عنوان :