نہال ہاشمی نے چیئرمین سینیٹ سے استعفیٰ منظورنہ کرنے کی درخواست کر دی

مسلم لیگ(ن) کے وفد کی چیئرمین سینیٹ سے ملاقات ، نہال ہاشمی کا استعفیٰ منظور کرنے کا مطالبہ نہال ہاشمی کو پارٹی قیادت نے استعفیٰ دینے کی ہدایت کی،مسلم لیگ(ن)کی پارلیمانی پارٹی اپنی قیادت کے فیصلے کے ساتھ کھڑی ہے، پوری پارٹی نہال ہاشمی کا استعفیٰ واپس لینے کو ٹھیک نہیں سمجھتی، سینیٹرمشاہد اللہ خان کی میڈیا سے گفتگو

منگل 6 جون 2017 21:28

نہال ہاشمی نے چیئرمین سینیٹ سے استعفیٰ منظورنہ کرنے کی درخواست کر دی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جون2017ء) مسلم لیگ(ن)کے سینیٹرنہال ہاشمی نے چیئرمین سینیٹ سے ان کا استعفیٰ منظورنہ کرنے کی درخواست کر دی ،مسلم لیگ(ن) کے وفد نے بھی چیئرمین سینیٹ سے ملاقات کر کے نہال ہاشمی کا استعفیٰ منظور کرنے کا مطالبہ کر دیا۔تفصیلات کے مطابق اپنی متنازعہ تقریرپرہنگامہ کھڑا ہونے کے بعد نہال ہاشمی نے مسلم لیگ(ن)کی قیادت کی ہدایت پرسینیٹ کی رکنیت سے استعفی چیرمین سینیٹ کے دفتر میں جمع کرادیا تھا لیکن اب وہ چاہتے ہیں کہ یہ استعفی منظورنہ کیا جائے۔

اس سلسلے میں انہوں نے دو روزقبل اپنے وکیل کے ذریعے رضاربانی کو ایک خط بھی بھیجوایا تھا اوراب نہال ہاشمی نے بذات خود ان سے ملاقات کی ہے، جس میں انہوں نے درخواست کی ہے کہ سینیٹ رکنیت سے استعفیٰ غیر معمولی حالات میں دیا، اس وقت ان پر شدید دبا تھا، اس حوالے سے عدالتی کارروائی بھی چل رہی ہے، اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لئے فوری استعفی واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

بطور سینیٹر ذمہ داریاں جاری رکھنا چاہتا ہوں، اس لیے استعفی منظور نہ کیا جائے۔دوسری جانب مسلم لیگ(ن(کے وفد نے بھی چیرمین سینیٹ سے ملاقات کی ہے جس میں انہوں نے درخواست کی ہے کہ نہال ہاشمی کا استعفیٰ منظورکیا جائے۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مشاہد اللہ خان نے کہا کہ نہال ہاشمی کو پارٹی قیادت نے استعفیٰ دینے کی ہدایت کی تھی اور مسلم لیگ(ن)کی پارلیمانی پارٹی اپنی قیادت کے فیصلے کے ساتھ کھڑی ہے۔

نہال ہاشمی کو پارٹی ڈسپلن کا خیال رکھنا چاہئئے لیکن پوری پارٹی نہال ہاشمی کا استعفیٰ واپس لینے کو ٹھیک نہیں سمجھتی۔دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی نے نہال ہاشمی نے پارٹی نظم و ضبط اورپالیسی کی خلاف ورزی کی ہے، ایسا کرکے انہوں نے خود اپنی سیاست ختم کرلی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ نہال ہاشمی ہماری کسی مخالف سیاسی جماعت کے آلہ کار بن گئے ہیں۔واضح رہے کہ چند روز قبل نہال ہاشمی کی وڈیو منظرعام پرآئی تھی جس میں انہوں نے حسین نوازکی جے آئی ٹی کے روبرو پیشی پردھمکی آمیز باتیں کی تھی۔ بعد ازاں وزیراعظم نے نہال ہاشمی کو طلب کرکے ان سے استعفی دینے کی ہدایت کی تھی جس پر عمل کرتے ہوئے انہوں نے اپنا استعفی بھی جمع کرادیا تھا۔(رڈ)

متعلقہ عنوان :