وزیر اعظم اور انکے خاندان کے رویوں سے گھبراہٹ بڑھتی نظر آرہی ہے ، اسی لئے عدالت کو دبائو میں لانے کی کوشش ہورہی ہے ، حسین نواز جے آئی ٹی میں چائے پینے نہیں تفتیش کیلئے گئے ، کیا ٹیم کے ارکان حسین نواز کو لطیفے سنائیں ، تفتیشی افسران سخت سوال ہی کرتے ہیں، نہال ہاشمی کو ان کی خدمات کے عوض گورنری مل جائیگی ، نہال ہاشمی سے پہلے استعفیٰ دلوایا گیا پھر واپس لے لیا گیا

پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ کی برطانوی وفد سے ملاقات اور میڈیا سے گفتگو

بدھ 7 جون 2017 21:10

وزیر اعظم اور انکے خاندان کے رویوں سے گھبراہٹ بڑھتی نظر آرہی ہے ، اسی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 جون2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہاہے کہ وزیر اعظم اور ان کے خاندان کے رویوں سے لگتا ہے، گھبراہٹ بڑھ رہی ہے ، اسی لئے عدالت کو دبائو میں لانے کی کوشش ہورہی ہے ، نہال ہاشمی کو ان کی خدمات کے عوض گورنری مل جائیگی ، نہال ہاشمی سے پہلے استعفیٰ دلوایا گیا پھر واپس لے لیا گیا ، جے آئی ٹی کے اندر حسین نواز چائے پینے نہیں گئے تھے ، جے آئی ٹی اراکین کیا حسین نواز کو لطیفے سنائیں ، تفتیشی افسران سخت سوال ہی کرتے ہیں۔

وہ بدھ کو مسٹر سٹفن ہل فرسٹ سیکرٹری پولیٹیکل ، ہیڈآف انٹرنل ٹیم برٹش ہا ئی کمیشن اسلام آباد اور مسز جیوڈ مکس وردی ڈپٹی پولیٹیکل کونسلر برٹش ہائی کمیشن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

قبل ازیں برٹش وفد سے ملاقات میں پاکستان اوربرطانیہ کے مابین تعلقات پر تبادلہ خیال کیاگیا اس موقع پر قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے، دہشت گردی کیخلاف پوری دنیا کو متحد ہونا پڑیگا، پیپلزپارٹی بھی دہشت گردی کا نشانہ رہی ہے۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو اور مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے صدر پیپلز پارٹی پنجاب قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو پتہ ہے کہ جے آئی ٹی میں کیا سوال پوچھے جا رہے ہیں ، جے آئی ٹی کے اندر حسین نواز چائے پینے نہیں گئے تھے ، جے آئی ٹی اراکین کیا حسین نواز کو لطیفے سنائیں ، تفتیشی افسران سخت سوال ہی کرتے ہیں ، کیا حسین نواز کیلئے اعلیٰ نسل کا صوفہ منگوانا چاہئے تھا ، وزیر اعظم کابیٹا نہیں بلکہ ایک ملزم جے آئی ٹی میں پیش ہورہا ہے، قطر کو دنیا جواب دے رہی ہے اور قطری نے انہیں جواب دیدیا ہے ۔

انہوںنے وزیراعلیٰ پنجاب کو مخاطب کرکے کہا کہ شہباز شریف صاحب آپ کا کبھی احتساب نہیں ہو ا ، اگر کسی پر الزام ہے تو اسے ہر صورت پیش ہونا ہے لیکن یہ عدالت کی اپنی صوابدید ہے وہ جسے چاہے بلائے ۔ ایک سوال کے جواب میں قمر زمان کائرہ نے کہاکہ رمضان کے اندر تحصیل لیول پر تنظیم سازی مکمل کر لیں گے اور پھر احتجاج کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گا۔