قطر-سعودی عرب کشیدگی-وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل قمر باجوہ ہنگامی دورے پر سعودی عرب روانہ ہوگئے-عرب ممالک میں پاکستانی سفیروں نے ایک اعلی سطحی اجلاس میں وزیراعظم اور آرمی چیف کو قطر اور سعودی عرب کے درمیان پیداہونے والی کشیدگی پر خصوصی بریفنگ دی -سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے ملاقات کرکے کشیدگی میں کمی کے لیے تجاویزدی جائیں گی-سرکاری ذرائع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 12 جون 2017 10:23

قطر-سعودی عرب کشیدگی-وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل قمر باجوہ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 جون ۔2017ء) وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل قمر باجوہ دو روزہ دورے پر سعودی عرب روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ سعودی حکام سے مشرق وسطحی میں جاری کشیدگی پر بات چیت کریں گے-قبل ازیں عرب ممالک میں پاکستانی سفیروں نے ایک اعلی سطحی اجلاس میں وزیراعظم اور آرمی چیف کو قطر اور سعودی عرب کے درمیان پیداہونے والی کشیدگی پر خصوصی بریفنگ دی - وزیراعظم ہاو¿س سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم نوازشریف سعودی عرب کے 2 روزے پر روانہ ہوگئے ہیں-آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ، مشیرخارجہ سرتاج عزیز اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔

وزیراعظم خلیجی ممالک میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے پیش نظر سعودی عرب کے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کریں گے اور خطے میں کشیدگی میں کمی کے لئے تجاویز بھی دیں گے۔

(جاری ہے)

اگر اس ملاقات میں اہم پیش رفت ہوئی تو وزیراعظم نوازشریف قطر کا دورہ بھی کرسکتے ہیں۔ گذشتہ ہفتے کے آغاز میں سعودی عرب، مصر، بحرین، یمن، متحدہ عرب امارات اور مالدیپ نے قطر پر دہشت گردی کی حمایت کے الزامات عائد کرتے ہوئے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

اس کے علاوہ لیبیا کی مشرقی حکومت کے وزیر خارجہ محمد دیری نے اپنے ایک بیان میں قطر سے تعلقات کے خاتمے کا اعلان کیا، تاہم انھوں نے فوری طور پر اس اقدام کی کوئی وضاحت نہیں کی تھی۔سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک کی جانب سے قطر سے سفارتی تعلقات ختم کیے جانے کے بعد پاکستان نے دوحہ سے تعلقات بحال رکھنے کا عندیہ دیا تھا۔ گذشتہ ہفتے یہ رپورٹس بھی سامنے آئیں تھی کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی جانب سے قطر سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کے باعث مشرق وسطیٰ میں پیدا ہونے والی نئی کشیدگی کے بعد پاکستان کا دورہ کرنے والا اعلیٰ سطح کا چھ رکنی قطری وفد واپس روانہ ہوگیا۔