پلوامہ میں بھارتی پولیس کی طرف سے طلبہ پر طاقت کا وحشیانہ استعمال، متعدد زخمی

بھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف کولگا م میں احتجاجی مظاہرے

بدھ 14 جون 2017 18:12

سری نگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جون2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں طلباء اور عام شہریوںپر بھارتی فوجیوںکے مظالم کے خلاف آج پلوامہ میں احتجاج کرنے والے طلبہ پر بھارتی پولیس کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد طالب علم زخمی ہوگئے ۔ کشمیرمیڈیاسرو س کے مطابق پلوامہ میں گورنمنٹ ڈگری کالج اینڈ ہائیر سکینڈر ی سکول کے طلباء حالیہ احتجاجی مظاہروں کے دوران گرفتار کئے گئے تمام طالب علموں کی رہائی کے مطالبے کے حق میںسڑکوں پر نکل آئے ۔

ضلع کولگام کے علاقے فرصل میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے گھروںاور گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور مکمل ہڑتال کی گئی۔ ایک اورپیش رفت میں گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے ڈاکٹروں نے پولیس کی طرف سے ساتھی ڈاکٹر پر تشدد کے خلاف احتجاج کیلئے ہڑتال کی ۔

(جاری ہے)

سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے آج سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے ضلع شوپیاں میںچھاپوں اور بھارتی فوجیوں کے مظالم کے خلاف جمعہ کو پر امن احتجاجی مظاہروں کی کال دی ہے۔

انہوںنے کہاکہ این آئی اے کوآزادی پسند کشمیری قیادت کو ہراساں کرنے اور جی ایس ٹی کو کشمیر کی معیشت تباہ کرنے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔ سیدعلی گیلانی نے نئی دلی میں این آئی اے کی طر ف سے علیل حریت رہنماء الطاف شاہ سے تفتیش پر شدید تشویش ظاہر کی ہے ۔انتظامیہ نے تحریک حریت کے رہنماء فیاض احمد ڈار کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموںکی کٹھوعہ جیل منتقل کردیا ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ جب بھارتی فوج نے وادی کشمیر میں ظلم و جبر کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں ، کشمیری عوام باالخصوص سرکاری ملازمین اورمقامی پولیس نے حال ہی میں سری لنکا کے خلاف پاکستانی کرکٹ ٹیم کی جیت کا جشن منایا۔ ایک سینئر سرکاری افسر نے پاکستان کی جیت کی خوشی میں دعوت کا اہتمام کیا اور بہت سے سرکاری ملازمین نے تقریب میں شرکت کی۔

دریں اثناء ترال، اسلام آباد، پلوامہ اور سوپور کے علاقوں میںمختلف حملوں میںبھارتی پیراملٹری اور پولیس کے کم از کم16اہلکار شدید زخمی ہوئے۔ حملہ آوروں نے اسلام آباد میںپولیس اہلکاروں سے کئی ایس ایل آر رائفلیں چھین لیں۔ حملوں کے بعد وادی کشمیر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ادھر جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے 35ویں اجلاس کے موقع پر ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہو ئے کشمیری رہنمائوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف مقدمہ چلانے کامطالبہ کیا ہے۔ مقررین میں سید فیض نقشبندی، شمیم شال اور پرویز احمد شاہ شامل ہیں۔