زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں نگران وائس چانسلر کی ایماء پر سیکیورٹی گارڈ کا میڈیا پر پتھراؤ ، 11افراد شدید زخمی

صحافتی تنظیموں کی یونیورسٹی انتظامیہ کے نگران وائس چانسلر کی مذمت، واقعے کی اعلیٰ سطحی انکوائری کرانے کا مطا لبہ صحافیوں پر تشدد کرنے والے یونیورسٹی ملازمین اور ذمہ دار کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی، عابد شیرعلی

منگل 20 جون 2017 21:03

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جون2017ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں نگران وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد کی ایماء پر یونیورسٹی کے سیکیورٹی گارڈ نے میڈیا پر پتھراؤ کر کے 11افراد کو شدید زخمی کر دیا، یونیورسٹی گارڈ نے میڈیا ٹیموں سے کیمرے مائیک اور دیگر سامان چھیننے کے علاوہ گاڑیوں کو نقصان پہنچایا، واقعے کے بعد ملک بھر کے صحافتی تنظیموں نے یونیورسٹی انتظامیہ کے نگران وائس چانسلر کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعے کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کرانے کا مطالبہ کیا، وزیر مملکت پانی وبجلی عابد شیر علی نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں پر تشدد کرنے والے یونیورسٹی ملازمیں اور ذمہ دار کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی، وفاقی وزیر عابد شیر علی نے مزید کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لینا چاہئے تھا، بتایا گیا ہے زرعی یونیورسٹی کے انتظامیہ نے گزشتہ دنوں 6طلبا کو زرعی یونیورسٹی سے صرف اس لیے نکال دیا تھا انہوں فس بک پر زرعی یونیورسٹی کے نگران وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد کی مبینہ بے ضابضگیوں اور کرپشن کے بارے ریمارکس تحریر کیئے تھھے جبکہ میڈیا کے نمائندگان اس سلسلہ میں نکالے گئے طلبا کی کوریج کرنے کیلئے یونیورسٹی میں جانا چاہتے تھے مگر نگران وائس چانسلر کی ہدایت پر یونیورسٹی کے سیکیورٹی عملے نے میڈیا یونیورسٹی میں داخل ہونے سے روکھتے ہوئے انہیں بے جا تشدد کیا اس تشدد سے جو میڈیا کے افراد زخمی ہوئے ان میں قدیر الرحمان، رضوان صابری، ندیم، عمیر، عامر، حیدر علی، ارشاد، وقاص، شیراز، شاہد اور شاہ روز وغیرہ شامل ہیں، اس واقعے کے بعد فیصل آباد کے صحافیوں نے یونیورسٹی انتظامیہ نے احتجاجی مظارہ کیا اور ملک بھر کی صحافی تنظیموں نے بھی اس واقعے کی پرزور مذمت کی، آن لان کے مطابق وائس چانسلر اقرار احمد نے کہا کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ میرے فرسٹ کزن ہیں وہ لاہور میں موجود ہے وہ کوئی ایس ایچ او نہیں کے واقعے میں ملوث افراد کے کارروائی کرے، یاد رہے نگران وائس چانسلر اقرار احمد اپنی 10سالا مدت ملازمت مکمل کر کے عہدہ سے فارغ ہو چکے ہیں، جبکہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ وزیر اعلیٰ پنجاب سے سفارش کرکے نگران وائس چانسلر کے عہدے پر زبردستی مسلط کر رکھا ہے، اس سلسلے میں نگران وائس چانسلر اقرار احمد کے خلاف مختلف پروفیسروں نے انہیں عہدے سے ہٹانے کیلئے عدالت عالیہ میں درخواستیں دائر کر رکھی ہے جسکی سماعت کیلئے تاریخ 12جولائی مقرر ہے۔

متعلقہ عنوان :